اگر کسی کی یہ خواہش ہو کہ وقت ٹہر جائے، تو سننے والا اسے دیوانے کا خواب کہے گا لیکن اسی دنیا میں ایک جگہ ایسی بھی ہے جہاں کے رہنے والوں کا اپنی حکومت سے مطالبہ ہے کہ اسے “ٹائم فری زون” قرار دیا جائے یعنی ایسی جگہ جہاں وقت، اصل میں “وقت” ہی نہ ہو.
بات عجیب ہے، لیکن یہ سچ ہے ناروے کا ایک جزیرہ ہے “سمورائے” جس کے رہائشی افراد حکومت سے مطالبہ کررہے ہیں کہ جزیرے کو ٹائم فری کردیا جائے، اور ان کے اس مطالبے کی ٹھوس وجہ بھی ہے۔
ناروے کے اس جزیرے میں گرمیوں میں 69 دنوں تک سورج غروب نہیں ہوتا۔ یہاں کے مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اس جزیرے کو ٹائم فری قرار دینے سے یہ دنیا کا پہلا ٹائم فری زون بن جائے گا۔
نومبر سے جنوری تک اس جزیرے پر سورج غروب نہیں ہوتا، جبکہ مئی 18 سے لے کر جولائی 26 تک یہاں گرمیوں میں لوگ وقت کا تعین کرنا چھوڑ دیتے ہیں۔
رات کو 3 بجے سوئمنگ کرنا، کھیل کود اور دھوپ سینکنا کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے، یہاں اکثریت یہی کر رہی ہوتی ہے جس کا جب دل چاہتا ہے وہ سوجاتا ہےاور پھر اپنے حساب سے جاگ بھی جاتا ہے۔
جزیرہ سمورائے کے باسیوں نے اپنی دستخط شدہ درخواست سرکاری نمائندوں دے دی ہے۔
اپنے نا ختم ہونے والے دنوں اور راتوں کی وجہ سے اس جزیرے تک جانے والے پل پر تالوں کی بجائے گھڑیاں لگی ہوئی ہیں۔
ٹائم فری زون سرکاری طور پر قرار دیے جانے کے بعد سے امید کی جارہی ہے کہ وقت کو بھول جانے کے لیے سیاحوں کی ایک بڑی تعداد یہاں کا رخ کرے گی۔
اس جزیرے پر اگرچہ چند سو لوگ ہی آباد ہیں جن میں سے اکثریت ماہی گیری کے پیشے سے وابستہ ہے لیکن اس جزیرے کو سیاحون کی جنت بھی کہا جاتا ہے مقامی لوگ نسلوں سے اس طرح زندگی گزارنے کے عادی ہو چکے ہیں لیکن اب یہاں کے لوگ سرکاری طور پر اس جزیرے کو ٹائم فری زون قرار دلوانا چاہتے ہیں۔