کراچی ’گوگل فار اسٹارٹ اپس‘نے پاکستان سمیت انڈونیشیا، سنگاپور، ملائیشیا، تھائی لینڈ، ویت نام اور فلپائن میں ابتدائی مراحل سے تعلق اور صلاحیت رکھنے والے اسٹارٹ اپس کے لیے، تین ماہ کے دورانیے پر مشتمل، آن لائن ایکسلریٹر پروگرام کا آغاز کر دیا ہے۔اِس پروگرام کا مقصد گھریلو سطح پر انٹرپرینیورز کو ا±ن کے سولوشنز پرعمل درآمد میں معاونت فراہم کرنے کے ساتھ مقامی آئیڈیاز کو بھرپور بنانا ہے۔ گزشتہ چند ماہ کے دوران، کووڈ19- ایک ایسے دَور کا پیش رو بن کر آیا ہے
جس نے ہمارے زندگی گزارنے اور کام کرنے کے طریقوں میں دوررَس تبدیلیاں کی ہیں اور اِس وجہ سے کاروباری ادارے اپنی حکمت عملی اور پروڈکٹ روڈمیپ پر دوبارہ غور کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔اسٹارٹ اپس اِس تبدیلی میں سب سے آگے ہیں،ورپہلے کی طرح انہوں نے – مستعدی، جدید ٹیکنالوجی اور لچک کے ساتھ – نئے اور اَن دیکھے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اپنی کوششوں کو تیز کر دیا ہے۔ گوگل کے ڈیویلپر-ریلیشنز پروگرام مینیجرتھیااَ¶ بوک (Thye Yeow Bok)نے اعلان کرتے ہوئے کہا:”گوگل فار اسٹارٹ اپس ایکسلریٹر: سا¶تھ ایشیا کے لیے درخواستوں کی وصولی کا آغاز ہو گیا ہے۔ اِس سال، ہم پاکستان سے بھی اسٹارٹ اپ انٹریپرینورز کودعوت دے رہے ہیں، اور بالخصوص ا±ن انٹرپرینیورز کو جو صحت کی دیکھ بھال، تعلیم، مالیات اور لاجسٹکس جیسے اہم شعبوں میں سماجی و اقتصادی مسائل کو حل کر رہے ہیں۔“انہوں مزید زور دے کر کہا:”آرٹیفیشل انٹیلی جنس، مشین لرننگ یا ڈیٹا اینالسز کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے تاکہ صنعتوں کو بلا رکاوٹ کام کرنے کے قابل بنایا جا سکے
اسی کے ساتھ، عالمی ادارہ صحت کے ضوابط/پابندیوں کے مطابق سماجی فاصلہ بھی یقینی بنایا جا سکے۔“’گوگل فار اسٹارٹ اپس‘، جسے پہلے’گوگل لانچ پیڈ ایکسلریٹر‘ کہاجاتا تھا، اسٹارٹ اپس کی مدد کے لیے پرعزم ہے؛ یعنی گوگل سپورٹ اور ریسورسز کے ساتھ مخصوص اور ٹیکنکل چیلنجوں سے نمٹنا۔ اسٹارٹ اپس کے بانیان جب اپنے ٹاپ چیلنجوں کی شناخت کر لیں گے تو انہیں گوگل سے تعلق رکھنے والے ماہرین یا متعلقہ ٹیموں، پارٹنرز نیٹ ورک اور صنعت تک رسائی فراہم کی جائے گی تاکہ وہ انہیں چیلنجوں سے نمٹنے میں راہنمائی فراہم کر سکیں۔ تیکنکی اور کاروباری چیلنجوں سے نمنٹے کے لیے وسیع مینٹورشپ اور پروجیکٹ سپورٹ بھی فراہم کی جاتی ہے۔مینٹورشپ اور ٹیکنکل سپورٹ کے علاوہ، ایکسلریٹر کی خاص بات وسیع معلومات اورورکشاپس ہیں جن میں اسٹارٹ اپس کے بانیوں کے لیے پروڈکٹ ڈیزائن، کسٹمر ایکوزیشن اور لیڈرشپ ڈیویلپمنٹ شامل ہیں۔پاکستان اور جنوب مشرقی ایشیا سے تعلق رکھنے والے اسٹارٹ اپس اپنی درخواستیں 19جولائی 2020ءتک جمع کر اسکتے ہیں۔ایکسلریٹر کا ویژن جدت پسندوں اور اسٹارٹ اپس کے بانیوں کی آئندہ نسل کی مدد کرنا ہے جس کا مقصد ایشیا اور اس کے قرب و جوار میں اپنی کمیونٹیز کو اقتصادی خوشحالی کے قابل بنانا ہے۔ ساتھ ایسٹ ایشین اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم ہمیشہ سے تخلیقی صلاحیتوں کے لیے ایک زرخیز شعبہ رہا ہے۔ پائیدار مستقبل کے ساتھ اس کی متاثر کن پیش رفت، مستعدی اور لچک علاقے کی ترقی کے لیے ہے۔