پشاور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ تیل کی قیمتوں میں اضافہ کرکے وزیراعظم نے تیل مافیا کو اربوں روپوں کا فائدہ پہنچایا اور پھر انجان بھی بن گئے کہ انہیں اس کا پتا نہیں چلا، وزیراعظم انجان بن کر قوم کا مذاق اڑا رہے ہیں۔ تیل کی قیمتوںمیں اضافے سے مہنگائی کا طوفان آئے گا۔ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں معمولی اضافہ ہوا لیکن حکومت نے تیل مافیا کو فائدہ پہنچانے کے لیے اس میں 25روپے یکمشت اضافہ کردیا۔ حکومت کا یہ اقدام عوام دشمن اور ظالمانہ ہے۔ تیل کی قیمتوں میں اضافے کو مسترد کرتے ہیں۔ عالمی مارکیٹ کے حساب سے پیٹر ولیم مصنوعات حکومت پاکستان کو 51 روپے میں پڑتا ہے جبکہ حکومت اس وقت 50 روپے فی لیٹرمنافع کما رہی ہے۔ حکومت عوام کو ریلیف دے اور جائز ٹیکسز کے بعد فی لیٹر 64 روپے مقرر کرے۔ موجودہ پی ٹی آئی حکومت کی کابینہ میں پیٹرول، آٹا، گندم اور چینی مافیا سمیت ہر قسم کا مافیا بیٹھا ہوا ہے۔ ان خیالات کا اظہا ر انہوں نے المرکز الاسلامی پشاور سے جاری کیے گئے بیان میں کیا۔ سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی موجودہ قیمت معمولی اضافے کے بعد 41 ڈالر فی بیرل ہوگئی ہے اور ایک بیرل میں 159 لیٹر تیل ہوتا ہے۔پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ انتہائی قابل مذمت ہے۔انہوں نے کہاکہ تیل کی قیمتوںمیں کمی کے ثمرات ابھی پوری طرح قوم کو ملے بھی نہیں تھے کہ حکمرانوں نے ایک اور یو ٹرن لے لیا۔ تحریک انصاف اور اس کے حواریوں نے قوم کو بہت مایوس کیا ہے۔ ملک کا پورا نظام مافیا کے کنٹرول میں ہے۔ انہوںنے کہاکہ مہنگائی، بے روزگاری اور کاروباری نظام ٹھپ ہونے سے غریب پس گیاہے اور سفید پوش طبقہ کی سفید پوشی کا بھرم ختم ہوگیاہے۔ آئی ایم ایف پروگرام کا حصول کامیابی کی ضمانت نہیں ہے یہ عجیب و غریب معاہدہ ہے کہ پارلیمنٹ اور کابینہ بے خبر ہیںاور یہ بھی یقین ہے کہ وزیراعظم کے دائرہ سے بھی باہر ہے لیکن حکومت پھر بھی آئی ایم ایف کی ٹیم کے ساتھ مل کر منصوبہ بندی کے ساتھ عوام کا خون نچوڑ رہی ہے۔انہوںنے کہاکہ تحریک انصاف کی تبدیلی کا نعرہ کھوکھلا ثابت ہوچکا ہے۔