سری نگر(مانیٹرنگ ڈیسک) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے نام نہاد سرچ آپریشن کے دوران کمسن بچے کے سامنے اس کے دادا کو گولیاں مار کر شہید کردیا جب کہ 3 سالہ بچہ دادا کی لاش پر بیٹھ کر روتا رہا اور کوئی دلاسا دینے والا بھی نہیں تھا۔سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو اور تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ تین سالہ کم سن بچہ اپنے 60 سالہ دادا کی لاش کے اوپر بیٹھا ہوا رو رہا ہے اور پاس ہی بھارتی فوج کے اہلکار بھی موجود ہیں۔ یہ تصاویر مقبوضہ کشمیر کے علاقے سوپور کی ہیں جہاں قابض بھارتی فوج نے نام نہاد سرچ آپریشن کیا اور داخلی و خارجی راستوں پر آنے والے معصوم شہریوں کو بھی نہیں بخشا۔ مقتول کی شناخت 60 سالہ بشیر احمد خان کے نام سے ہوئی ہے۔ سرینگر سے تعلق رکھنے والے بشیر احمد کے خاندان نے الزام لگایا ہے کہ ان کے والد کو پولیس نے جان بوجھ کر ہلاک کیا ہے۔مقتول کے بیٹے نے میڈیا کو بتایا کہ والد سامان لینے بازار گئے تھے جہاں قابض بھارتی فوج نے انہیں کار سے اتار کر گولیاں مار دیں۔بشیر احمد کی بیوی نے الزام عائد کیا کہ سکیورٹی اہلکاروں نے ان کے شوہر کو ہلاک کرنے کے بعد تصویر بنانے کی غرض سے پوتے کو دادا کی لاش پر بٹھائے رکھا۔واضح رہے کہ قابض بھارتی فوج نے سرچ آپریشن کے دوران 2 افراد کو مقابلے میں مارنے کا دعویٰ بھی کیا تھا تاہم علاقہ مکینوں اور آزاد ذرائع نے مقابلے کو جعلی قرار دیتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ دونوں افراد نہتے تھے جنہیں علاقہ مکینوں کے سامنے قابض بھارتی فوج نے گولیاں مار کر شہید کیا تھا۔