اردن میں موجود یہ شہر انسان کی ھیرت انگیز تخلیقی صلاحیتوں کی ایک عمدہ مثال ہے۔ اس شہر کی عمارتوں کو چٹانوں کو تراش کر تیار کیا گیا ہے۔
اس مقام کے ارد گرد تمام پہاڑیاں گلابی رنگت کی ہیں اس لیے سورج کی کرنیں پرتے ہی ہزاروں برس پرانے اس شہر کے دروبام روشنیوں سے بھر جاتے ہیں۔
1812 میں دریافت ہونے والے اس مقام کی تاریخ چھٹی قبل مسیح سے جا ملتی ہے جو کہ سلطنتِ روم کے زمانے میں معاشی مجبوروں کے تحت باشندوں نے خالی کردیا تھا۔
سٹی آف پیٹرا اب یونیسکو کے زیرِ اہتمام عالمی ورثہ قرار دیا جاچکا ہے۔ اور اسے دنیا کے عجائبات میں بھی شمار کرلیا گیا ہے۔ ہر سال سیاحوں کی ایک بڑی تعداد اس ہزاروں سال قدیم مگر بےمثال انسانی تخلیق کو دیکھنے کیلئے آتی ہے۔