عالمی اداروں کی فنڈنگ سے نالوں کی صفائی شروع کردی، روشن شیخ

225

کراچی (رپورٹ : محمد انور) عالمی مالیاتی اداروں کی فنڈنگ سے حکومت سندھ نے کے ایم سی اور ڈی ایم سیز کے دائرہ کار میں آنے والے تمام نالوں کی ہنگامی بنیاد پر صفائی شروع کرادی ہے
تاکہ بارشوں کے دوران نالوں سے پانی کا بہاؤ بلارکاوٹ جاری رہ سکے اور شہر میں کوئی ناخوشگوار صورتحال پیدا نہ ہوسکے۔ یہ بات اتوار کو سیکرٹری بلدیات، شہری منصوبہ بندی و رہائش روشن علی شیخ نے ’’جسارت‘‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتائی۔ انہوں نے بتایا ہے کہ شہر کے نالوں کی صفائی کا یہ منصوبہ عالمی مالیاتی اداروں ورلڈ بینک اور ایشین ترقیاتی بینک کے تعاون سے بنایا گیا ہے اس منصوبے تحت عملی کام کا آغاز گزشتہ ایک ہفتے قبل شروع کیا جاچکا۔ اس پروجیکٹ جسے ’’سوئفٹ‘‘ نام دیا گیا ہے کے تحت بلدیہ عظمیٰ کراچی کے تعاون سے اس کی حدود میں آنے والے تمام نالوں کی صفائی کی جائے گی جس کے لیے عالمی اداروں نے ایک ارب 74 کروڑ روپے کے فنڈز جاری کیے ہیں۔ جبکہ شہر کے ضلعی بلدیاتی اداروں کی حدود میں آنے والے نالوں کی صفائی کے لیے علیحدہ بارہ کروڑ روپے مختص کیے ہیں۔ ڈی ایم سیز کے نالوں کی صفائی ڈپٹی کمشنرز کی نگرانی میں کی جارہی ہے۔ سیکرٹری بلدیات نے بتایا ہے کہ اس منصوبے کے تحت اتوار کو سعدی ٹاؤن کے قریب نالے و ندی کے کام کو مکمل کرلیا گیا جس کے بعد بارشوں کے نتیجے میں یہاں سیلاب جیسی صورتحال پیدا نہیں ہوگی۔ انہوں نے بتایا ہے کہ شہر میں رین ایمرجنسی نافذ ہے جس کے تحت تمام متعلقہ اداروں کو بارشوں کے دوران الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے۔ روشن شیخ نے بتایا کہ سوئفٹ پروجیکٹ کو شفاف اور کرپشن سے پاک رکھنے کے لیے ایک خصوصی کمیٹی قائم کی گئی ہے جس میں ورلڈ بینک ، کنسلٹنٹ فرم نیسپاک ، پروجیکٹ ڈائریکٹر اور کے ایم سی کا نمائندہ بحیثیت فوکل پرسن شامل ہے۔ انہوں نے بتایا ہے کہ سندھ گورنمنٹ کی براہ راست نگرانی میں جاری تمام نالوں کی صفائی کے پروجیکٹ سے اس بار بارشوں سے شہر کی سڑکوں اور مختلف علاقوں میں سیلابی صورتحال پیدا نہیں ہوگی۔