یہ کہا جاسکتا ہے کہ وینس دنیا میں ایک انتہائی غیرمعمولی نوعیت کا حامل شہر ہے جو کہ تقریباً 1000 جزیروں پر تعمیر کردہ ہے۔
پہلے پہل اس شہر کی تعمیر سلطنت روم کے زوال کے بعد سرانجام دی گئی جبکہ مین لینڈ کے رہائشی وحشی حملہ آوروں کے خوف سے جزیرہ نورسیلوکی کی جانب فرار ہوگئے تھے۔ وینس بڑی تیزی کے ساتھ ایک اہم تجارتی بندرگاہ کی حیثیت اختیار کرچکا تھا۔ اس پر گوتھی محل سے ڈوج اور اس کی کونسل حکمرانی کے فرائض سرانجام دیتی تھی۔
ڈوج کے محل کے پیچھے سینٹ مارک کا گرجا گھر تعمیر ہے جو کہ 9ویں صدی میں تعمیر کیا گیا اور جلد ہی وہ خزانوں کا گودام بن گیا تھا جو صلیبی مجاہد مشرق سے واپس لاتے تھے۔ یہ گرجا عیسائیت کے امیر ترین گرجوں میں سے ایک ہے لیکن وینس میں اس کے حریف بھی موجود ہیں جیسے کہ فراری اور سان گوواتی کا گرجا۔
تجارتی انجمنوں اور تاجر شہزادوں نے گرینڈ کنال کے ساتھ ساتھ اپنے محلات تعمیر کروائے تھے۔ اس حیران کن شہر میں بہت سے امیر کبیر لوگ بستے ہیں مگر درحقیقت یہ تمام تر لوگ وینس کے باشندے نہیں ہیں۔ مورانو میں لاگون کے پار مشہور گلاس ورکس ہیں اور بورانو میں ماہی گیر اپنی تجارتی سرگرمیاں انجام دیتے ہیں۔
اس رنگین دنیا کا مرکز سینٹ مارک کا اسکوائر ہے۔ 1902ء میں یہ تباہی سے ہمکنار ہونے کے بعد دوبارہ تعمیر کیا گیا تھا۔