مسلح افراد کی فائرنگ سے جامعہ بلوچستان کے سابق پروفیسر قتل

155

کوئٹہ (نمائندہ جسارت) بلوچستان یونیورسٹی کے سابق پروفیسر اور سیکورٹی اہلکار سمیت صوبے میںمختلف واقعات میں چھ افراد جاں بحق جبکہ دو زخمی ہوگئے۔اطلاعات کے مطابق پاک ایران سرحد کے قریب ضلع واشک کی سب تحصیل ناگ میں مسلح افراد نے فائرنگ کرکے بلوچستان یونیورسٹی کے سابق پروفیسر عبدالخالق بلوچ سمیت دو افراد کو قتل کردیا اور فرار ہوگئے۔ واقعہ کے بعد لاشوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا۔ لیویز کا کہنا ہے کہ سابق پروفیسر عبدالخالق بلوچ ناگ کے علاقے کنری میں اپنی زمینوں پر گئے تھے، جہاں نامعلوم مسلح افراد نے انہیں فائرنگ کا نشانہ بنایا۔ واقعہ کا مقدمہ درج کرکے ملزمان کی تلاش شروع کردی ہے۔ ضلع گودار کی تحصیل پسنی میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے سیکورٹی اہلکار جاں بحق ہوگیا ، ایس ایچ او پسنی تھانہ چاکر خان بلوچ کے مطابق پسنی کے وارڈ نمبر 1 میں مسلح افراد نے گھر میں گھس کر سیکورٹی ادارے کے حاضر سروس ملازم کو فائرنگ کرکے قتل کردیا، مقتول ذاکر ولد طارق پیدراک تربت کا رہائشی ہے، پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے تربت کے قریب ڈی بلوچ چیک پوسٹ پر نامزد ملزمان کو گرفتار کرکے تحقیقات شروع کردی ہیں۔ جبکہ کوئٹہ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 26 سالہ نوجوان قتل ہوگیا۔پولیس کے مطابق قمبرانی روڈ کلی شموزئی کے قریب مسلح افراد نے صدام حسین ولد محمد عظیم نامی شخص پر فائرنگ کردی جس سے وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا۔ واقعہ کے بعد لاش کو ضروری کارروائی کے لیے سول اسپتال منتقل کردی گئی۔ کوئٹہ میں ٹریفک حادثے کے دوران ایک شخص جاں بحق اور دوسرازخمی ہوگیا، متوفی کی شناخت عبدالقیوم ولد عبدالمجید جبکہ زخمی کی فرید ولد محمد اکبر کے نام سے ہوئی ہے۔ چمن کے علاقے کلی روز الدین میں بوسیدہ دیوار گرنے سے ایک بچی جاں بحق اور دوسری زخمی ہوگئی لاش اور زخمی بچی کو قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا۔