روسی سائنسدانوں کو برفانی صحرا میں دبا ہوا 18،000 سال پرانا ایک جانور ملا ہے جسکی جنس سائنسدان سمجھنے سے قاصر ہیں کہ آیا یہ کتا ہے یا بھیڑیا۔
جو بات اس جانور کو دلچسپ بناتی ہے وہ یہ ہے 18،000 سال سے برف میں دبے رہنے کے باعث اس کا جسم، بال اور ہڈیاں اپنی اصلی حالت میں موجود ہیں۔
محققین نے انکشاف کیا ہے کہ 18ہزار سال قبل مرنے والا یہ جانور برف میں جما ہوا تھا اور یہ آج بھی اسی حالت میں موجود ہے۔ اسٹاک ہوم کے محققین نے 2018 میں موسم گرما میں شمال مشرقی سائبیریا کے ایک دور دراز علاقے بلییا گورا سے اس قدیم جانور کو دریافت کیا تھا۔
اس جانور کی ناک، دانت اور دیگر اعضا تاحال سلامت ہیں اور اسے دیکھنے کے بعد ایسا لگتا ہے کہ جیسے یہ ابھی ابھی مرا ہو۔ یہ جانور صرف 2 سال کی عمر میں مر گیا تھا اور اس کے بعد سے زیر سطحی زمین کے حصے میں دبا ہوا تھا۔
سوڈان کے سینٹر آف پیلیوجنیٹکس کے محقق لو ڈیلین اور ڈیوس اسٹینٹن اس جانور کی پسلیاں مطالعے کے لیے اپنے ساتھ سوڈان لے آئے ہیں۔ محققین نے بتایا کہ یہ بات ابھی تک مکمل طور پر واضح نہیں ہوئی ہے کہ یہ کتا ہے یا بھیڑیا لیکن اس حوالے سے جینیاتی طور پر تحقیق کی جارہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ یا تو ابتدائی دور کا ماڈرن بھیڑیا یا ابتدائی دور کا کتا ہوسکتا ہے۔