کراچی میں امونیم نائٹریٹ کی موجودگی پر انتظامیہ الرٹ ہوگئی ہے۔ڈپٹی کمشنرز کو امونیم نائٹریٹ اور دیگر خطرناک کیمیکلز کے ذخائر کا ڈیٹا جمع کرنے کا حکم دے گیا گیا، کمشنر کراچی نے صنعتی و ٹریڈ ایسو سی ایشنز کے سربراہوں کو بھی انتباہ جاری کر دیا ہے۔
چند روز قبل لبنان کے شہر بیروت میں امونیم نائٹریٹ کی وجہ سے بڑے پیمانے پر دھماکے ہوئے تھے جس کو مدنظر رکھتے ہوئے کراچی کی انتظامیہ نے اقدامات اٹھائے ہیں۔
بیروت دھماکے کے اثرات کراچی تک پہنچ گئے، حفاظتی اقدامات شروع بیروت میں کیمیکل اخراج کے نتیجے میں ہونے والے دھماکے کے بعد انتظامیہ جاگ گئی اور حفاظتی اقدامات شروع کردیے۔
کمشنر کراچی نے بیروت طرز کے سانحے سے محفوظ رہنے کے لیے پورٹ اور صنعتی علاقوں کی تفصیلات طلب کرلیں۔
کمشنر کراچی نے بندرگاہوں،صنعتی علاقوں میں ایمونیم نائٹریٹ اور دیگر کیمکلز کے ذخائر کی تفصیلات بھی طلب کیں۔
کمشنر کراچی افتخار شالوانی نے مذکورہ تفصیلات ڈپٹی کمشنرز اور صنعتی علاقوں کی نمائندہ تنظمیوں سے طلب کی ہیں اور ہدایت کی کہ جلد از جلد تمام ڈیٹا فراہم کیا جائے۔
کمشنر کراچی نے اس ضمن میں ایک حکم نامہ بھی جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ ایمونیم نائٹریٹ جیسے خطرناک کمیکل ذخیرہ کرنا منع ہیں، فیکٹریوں کو مذکورہ کیمیکل درآمد کرنے سے قبل تمام دستاویزات جمع کرانا ہوں گی جس کے بعد تحقیقات کی جائیں گی۔
حکم نامے میں لکھا گیا ہے کہ تحقیقات کے بعد ہی کسی بھی کمپنی کو کیمیکل درآمد کرنے کی اجازت دی جائے گی۔
یاد رہے کہ پانچ روز قبل لبنان کے دارالحکومت بیروت میں خوفناک دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں کئی کلومیٹر دور تک تباہی پھیلی اور عمارتیں متاثر ہوئیں تھیں۔
واضح رہے کہ بیروت بندرگاہ پر دھماکوں سے ہلاکتوں کی تعداد 157 تک پہنچ چکی ہے جبکہ 5 ہزار سے زائد زخمی مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں، صورت حال پر قابو پانے کے لیے فوج کو مکمل اختیارات دے دیے گئے ہیں۔