لا?ور: بجل? ?? بلو? پر سرچارجز ?? وصول? قانون? ،  ?ائ??ور?

208

لاہور ہائی کورٹ نے بجلی کے بلوں پر سرچارجز سے متعلق اپنے تفصیلی فیصلے میں سرچارجز کے وصولی کو غیر قانونی قرار دیتے حکومت کو حکم دیا ہے کہ وہ تین ماہ کے اندر سرچارجز واپس کرنے کا منصوبہ بنائے ۔

لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس سید منصورعلی شاہ کی سربراہی میں قائم دو رکنی بنچ نے سرچارجز وصولی کیس پر 39 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے اس کو غیر قانونی قرار دیا ہے ۔ فیصلے کے مطابق یہ امرقابل تشویش ہے کہ سرچارجز حکومت لگاتی تو ہے مگر احتساب کوئی نہیں ہوتا ۔ فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ حکومت بتائے کہ کس مد میں کتنے پیسے لئے جار ہے ہیں ۔ عدالت کا کہنا تھا کوئی طریقہ وضع نہیں ہے کہ صارفین سے کس طرح سے پیسے لر کر بجلی بنانے والے کو دیئے جاتے ہیں ۔ عدالت نے کہا کہ سرچارجز اکٹھا کر کے مختلف اکاونٹس میں ڈالنا نہ صرف غیر آئینی ہے بلکہ یہ لوگوں کے ساتھ فراڈ کے مترادف ہے۔ لاہور ہائیکورٹ نے قرار دیا کہ سرچارجز کی مد میں اسطرح پیسے لینا لوگوں کے بنیادی حقوق کے خلاف ہے اگر یہ سرچارجز ٹیکس ہیں تو نیپرا ایکٹ کے تحت وصول نہیں ہو سکتے۔ –