مقبوضہ مسلم ممالک کی آزادی کیلیے مشترکہ جدوجہد ناگزیرہے‘مقررین

69

کراچی (اسٹاف رپورٹر )فلسطین وکشمیر سمیت یمن ، لبنان اور افغانستان و عراق جیسے مسائل کے حل کے لیے مشترکہ جد وجہد ضروری ہے۔ ان خیالات کا اظہار تیرہ ممالک کے اراکین پارلیمنٹ بشمول پاکستان سے سینیٹر مشاہد حسین، روس سے سرگئی بابورین، ایران سے امیر حسین عبداللہیان، جنوبی افریقا سے نکوسی مینڈیلا، فلسطین سے ھد یٰ نعیم ،ترکی سے حسن توران، ملائیشیا سے سید ابراہیم، عراق سے حامد عباس موسوی، افغانستان سے سینیٹر مولوی عبداللہ قرلق، لبنان سے سیف ابراہیم موسیٰ، شام سے ڈاکٹر نضال عمار، بحرین سے سابق رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر جلال فیروز اور یمن سے وزیر تعلیم یحییٰ بدرالدین الحوثی نے فلسطین فائونڈیشن پاکستان کے زیر اہتمام منگل اور بدھ کی درمیانی شب منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس ’’عالمی صیہونزم کے مقابلے میں عالمی مزاحمت کی تشکیل‘‘ سے وڈیو لنک کے ذریعے سے خطاب کیا۔ کانفرنس کی میزبانی فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے مرکزی سیکرٹی جنرل صابر ابو مریم نے کی۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ فلسطینیوں کی آزادی کے راستے میں سب سے بڑی رکاوٹ عالمی صہیونزم اور صہیونی تحریک ہے۔ روس کے سابق رکن پارلیمنٹ اور صدارتی امید وار سرگئی بابورین نے کہا کہ اسرائیل نسل پرستی کا گڑھ اور خون چوسنے والی جونک ہے۔ ان کاکہنا تھا کہ فلسطین پر اسرائیل کے ناجائز قیام سے لے کر فلسطینیوں کی آزادی کے راستے میں سب سے بڑی رکاوٹ عالمی صیہونزم اور صہیونی تحریک ہے۔