پاکستان نے 88 سے زاید دہشتگردوں پر سخت پربندیاں عاید کردیں،نوٹیفکیشن جاری

198

اسلا م آباد(آن لائن )پاکستان نے داعش، القاعدہ، طالبان سمیت دیگر تنظیموں کے88سے زاید دہشت گردوں پر سخت پابندیاں عاید کر دیں ۔ وزارت خارجہ کے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی 21 قرار دادوں کے تحت دہشت گردوں پر عاید کردہ پابندیوں میں اثاثے منجمد کرنا، سفری اور اسلحے کی خرید و فروخت پر پابندی شامل ہے۔پابندیوں کے 2 علیحدہ نوٹیفکیشن جاری کیے گئے جن میں کالعدم تنظیموں، دہشت گرد عناصر، افراد کے تمام اثاثے، کھاتے یا مالیاتی ذرائع بغیر کسی پیشگی نوٹس کے فی الفور منجمد کرنے کا حکم دیا گیا۔ اعلامیے کے مطابق کوئی شخص فنڈز، معاشی وسائل، مالیاتی اثاثوں یا کسی بھی صورت میں ان عناصر کو براہ راست یا بلواسطہ عطیہ نہیں دے سکے گا۔ حکومت پاکستان کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق بغیر کسی تاخیر کے ان افراد کے مالی اثاثے یا معاشی وسائل، ان کی ملکیت میں موجود املاک سے حاصل ہونے والی آمدن اور ہر قسم کے دیگر اثاثے اور فنڈز منجمد ہوجائیں گے۔ ان افراد کے پاکستان میں داخل ہونے اور ملک کو بطور راہداری استعمال کرنے پر بھی پابندی لگائی گئی تاہم عدالتی کارروائی یا پابندی کمیٹی کی طے کردہ نوعیت کے تحت اگر ضروری ہوا تو اس کا اطلاق نہیں ہوگا۔اس کے ساتھ ان افراد کو براہ راست یا بالواسطہ طور پر اسلحے کی فراہمی، فروخت یا منتقلی پر بھی پابندی لگادی گئی جبکہ عسکری سرگرمیوں میں معاونت، تکنیکی مشوروں اور کسی قسم کے عسکری آلات کے لیے فالتو پرزہ جات کی فراہمی بھی ممنوع قرار دے دی گئی۔نوٹیفکیشن میں اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی پابندی کمیٹی کے جاری کردہ دہشت گردوں کی نئی فہرست کی بھی منظوری دی گئی۔ اقوام متحدہ کی پابندی کمیٹی نے سابق طالبان حکومت کے وزرا، گورنر اور رہنماؤں کو بھی دہشت گردی کی مصدقہ فہرست میں شامل کیا ہے اور اس میں پاک، افغان سرحدی علاقوں میں روپوش کالعدم تحریک طالبان کے افراد بھی شامل ہیں۔ نوٹیفکیشن میں حافظ محمد سعید، مولانا محمد مسعود اظہر، ملا فضل اللہ (عرف ملا ریڈیو)، ذکی الرحمن لکھوی کے علاوہ محمد یحییٰ مجاہد، انٹر پول کو مطلوب عبدالحکیم مراد پر بھی پابندی کی توثیق کر دی گئی۔اس کے علاوہ پابندی فہرست میں کالعدم تحریک طالبان کے نور ولی محسود، ازبکستان آزادی تحریک کے فضل رحیم، طالبان سے تعلق رکھنے والے جلال الدین حقانی، خلیل احمد حقانی اور یحییٰ حقانی بھی شامل ہیں۔مذکورہ بالا پابندیاں جن پر عاید کی گئیں ان میں محمد سلیم حقانی، نصیر الدین حقانی، سعید محمد حقانی، سراج الدین حقانی،بھارتی ریاست مہاراشٹر کے داؤد ابراہیم کاشکر بھی شامل ہیں۔علاوہ ازیں کالعدم تحریک طالبان، لشکر طیبہ، جیش محمد، لشکر جھنگوی کی قیادت، تحریک طالبان پاکستان کے ذیلی گروپ طارق گیدڑ گروپ کے تمام عہدیداران بھی پابندیوں کے شکار ہیں۔ نوٹیفکیشن میں حرکت المجاہدین، الرشید ٹرسٹ پاکستان، الاختر ٹرسٹ انٹرنیشنل پاکستان، جیش المہاجرین الانصار، کالعدم جماعت الاحرار، خطبہ امام البخاری تنظیم، رابطہ ٹرسٹ لاہور کے بھی تمام عہدیداران اور رہنماؤں پر پابندی عاید کی گئی۔وزارت خارجہ کے اعلامیے کے تحت ریوائیول آف اسلامک ہیریٹیج سوسائٹی پاکستان، ازبکستان اسلامی تحریک، داعش عراق، روس کے خلاف امارات قفقاض تنظیم اور اس کے عہدیداران اور چین کی مسلم آزادی تنظیم کے عبدالحق اوگر پر بھی پابندی لگادی گئی ہے۔ساتھ ہی الحرمین فائونڈیشن اسلام آباد پاکستان، حرکت الجہاد اسلامی پاکستان، اسلامی جہاد گروپ پاکستان پر پابندی لگادی گئی۔