پاکستان کے دشمنوں کے خلاف بھی کارروائی کریں

272

حکومت پاکستان نے جماعت الدعوۃ جیش محمد طالبان اور حقانی گروپ کے 88 سے زائد ارکان کے خلاف مزید پابندیوں کا اعلان کیا ہے جس میں حافظ سعید، مسعود اظہر، ملا فضل اللہ، دائود ابراہیم، خلیل حقانی، ذکی الرحمن لکھوی، یحییٰ مجاہد، نورولی محسود، عبدالحکیم مراد، طارق گبدور اور دیگر شامل ہیں۔ دفتر خارجہ نے بتایا ہے کہ پابندیوں کی فہرست میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔ یہ پہلے سے جاری این آر اوز کو دستاویز کا حصہ بنانے کی ضابطے کی کارروائی ہے۔ ان لوگوں پر جو پابندیاں ہیں وہ اثاثے ضبط کرنا ہے، اکائونٹس منجمد کرنا، بیرون ملک سفر کرنا اور ہتھیار خریدنے پر پابندی وغیرہ ہیں۔ یہ جتنے بھی لوگ ہیں یہ امریکا اور بھارت کے دشمن کے طور پر جانے جاتے ہیں لیکن پاکستان کے اصل دشمنوں جن کے بارے میں عدالتیں بھی غداری اور ملک دشمنی کے احکامات جاری کرچکی ہیں ان کے خلاف اس قدر سرعت دکھانے کی ضرورت تھی۔ ان میں سرفہرست تو جنرل پرویز مشرف ہیں اور الطاف حسین ہیں جنہوں نے اس سال یوم جشن آزادی کے موقع پر لندن میں یوم سیاہ منایا۔ ایسے پاکستان دشمن کے خلاف حکومت پاکستان کیا کارروائی کررہی ہے قوم کو اس سے بھی آگاہ کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ حکومت کا سارا زور شریف خاندان اور مزدوروں کے خلاف کارروائی پر ہے۔ یہ لوگ بھی قومی مجرم یا ملزم قرار دیے جاسکتے ہیں لیکن جس طرح اقوام متحدہ، امریکا اور بھارت کی خواہش پر کارروائی کی گئی ہے اسی طرح پاکستان دشمنوں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے تو اچھا ہوگا۔