پختونخوا حکومت نے ترقیاتی منصوبوں پر 99 فیصد فنڈخرچ کرلیا

173

پشاور(آن لائن)خیبرپختونخوا حکومت نے مالی سال 2019-20ء کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت ترقیاتی منصوبوں کے لیے جاری کردہ فنڈز کا 99 فیصد خرچ کرلیا ہے جبکہ ضم شدہ اضلاع کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت جاری شدہ فنڈز کا 100 فیصد خرچ کرلیا گیا ہے ۔ صوبے میں ترقیاتی فنڈز کے استعمال کی شرح بھی 99 فیصد رہی ہے اور کوئی ترقیاتی فنڈز لیپس نہیں ہوئے۔ مشکل صورتحال کے باوجود صوبائی محکموں کی مجموعی کارکردگی تسلی بخش رہی ہے ۔ سالانہ ترقیاتی منصوبوں پر عمل درآمد کے حوالے سے محکمہ زراعت کی کارکردگی 86 اسکورز کے ساتھ پہلے نمبر پر رہی جبکہ محکمہ بلدیات دوسرے اور آبنوشی تیسرے نمبر پر آئی ہے ۔یہ بات وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت سالانہ ترقیاتی پروگرام کا جائزہ لینے کے لیے منعقدہ ایک اجلاس میں بتائی گئی ۔ متعلقہ محکموں کے صوبائی وزرا کے علاوہ چیف سیکرٹری ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری اور تمام محکموں کے انتظامی سیکرٹریز نے اجلاس میں شرکت کی ۔ سالانہ ترقیاتی پروگرام کے مختلف پہلوئوں کے بارے میں اجلاس کو بریفینگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ گزشتہ مالی سال کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کا کل حجم 533 ارب روپے تھا، مالی سال کے دوران ضم شدہ قبائلی اضلاع میں 55 ارب روپے کے ترقیاتی کام کیے گئے جو جاری شدہ رقم کا 100 فیصد بنتا ہے ۔مزید بتایا گیا کہ گزشتہ مالی سال کے دوران صوبے کے ترقیاتی منصوبوں سے متعلق 1323 جبکہ ضم شدہ اضلاع کی ترقیاتی اسکیموں سے متعلق227 مانیٹرنگ رپورٹس تیار کرلی گئیں۔ گزشتہ صوبائی سالانہ ترقیاتی پروگرام کے 249 ترقیاتی منصوبے منظور ہوئے جبکہ ضم شدہ اضلاع کے ترقیاتی پروگرام کے کل 88منصوبے منظور ہوئے ۔ اسی طرح ضم شدہ اضلاع کے تیز رفتار ترقیاتی پروگرام کے تحت 122 منصوبے منظور ہوئے ۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اگلے مالی سال کے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں جاری ترقیاتی منصوبوں پر خصوصی توجہ دی جائے گی اور کو شش ہو گی کہ اگلے سالانہ ترقیاتی پروگرام کا 90 فیصد جاری ترقیاتی اسکیموں کے لیے مختص ہو۔