سرینگر(مانیٹرنگ ڈیسک) مقبوضہ جموں وکشمیر کے سابق وزیراعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ بھارت نے 5 اگست 2019 کو خطے کی خصوصی حیثیت ختم کرکے اپنی قبر خود کھودی ہے ۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فاروق عبداللہ نے سری نگر میں ایک انٹرویو میں کہا کہ بھارت نے گزشتہ برس 5 اگست کو کشمیر کو انٹرنیشنلائزڈ کردیا اور خود اپنے ہاتھوں سے اپنی کھودی جو اس سے قبل کبھی نہیں ہوا تھا۔انہوں نے کہا کہ خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد ایک شان دار چیز ہوئی کہ کشمیر بین الاقوامی مسئلہ بن گیا ہے، بھارتی حکومت اس مسئلے کو ختم کرنے کے قابل نہیں
ہے۔ سابق وزیراعلیٰ نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اس کے بعد تین مرتبہ بحث ہوئی اور یہ مذاکرہ جاری رہے گا۔انہوں نے امریکی صدارتی امیدوار جوبائیڈن کے اس بیان کا بھی حوالہ دیا جس میں انہوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت بحال کرنے کا مطالبہ کیا تھا فاروق عبداللہ کاجوبائیڈن سے متعلق کہنا تھا کہ وہ امریکا کا صدر بننے کے لیے مقابلہ کررہا ہے اور ریکارڈ پر کہہ چکے ہیں کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کی حیثیت بحال کی جائے اور ان پر مسلط وحشیانہ حملے بند کیے جائیں۔انہوں نے کہا کہ جوبائیڈن نے یہ بھی کہا کہ کشمیریوں کو دوسری کی طرح آزادی بھی دی جائے اور اب اسی طرح کی آوازیں چین سے بھی آرہی ہیں اور انہوں نے کھلے عام کہا ہے کہ آرٹیکل 370 کو بحال کیا جائے ۔ فاروق عبداللہ نے رواں برس مقبوضہ وادی کا دورہ کرنے والے غیرملکی نمائندوں کو کٹھ پتلی قرار دیا‘انہوں نے کہا کہ یہ لوگ کشمیری پکوان کا ذائقہ چکھتے ہیں اور دل جھیل کے گرد گھوم کرخوش ہوجاتے ہیں اورسمجھتے ہیں کہ پوری وادی کے حالات اس سے مختلف نہیں ہیں۔