مقبوضہ کشمیر: 3 اہم ترین محکمے براہ راست لیفٹیننٹ گورنر کے سپرد

175

نئی دہلی/ سری نگر (صباح نیوز) مودی سرکار نے مقبوضہ جموں کشمیر میں انتظامی امور چلانے کیلیے قوانین جاری کرتے ہوئے پولیس، آل انڈیا سروسز اور انسداد رشوت بیورو کو لیفٹیننٹ گورنر کے براہ راست کنٹرول میں دے دیا۔ گزشتہ روز بھارت کے داخلہ سیکرٹری اجے بھلا نے کشمیر تنظیم نو ایکٹ 2019ء کے تحت قوانین جاری کرتے ہوئے واضح کیا کہ اگر کسی معاملے کو لے کر لیفٹیننٹ گورنر اور وزرا کونسل (جب وہ قائم کی جائے) کے مابین اختلاف پیدا ہو تو وہ معاملہ مرکز کو روانہ کیا جائے گا تاکہ صدر کا مؤقف حاصل کرکے اس پر عمل کیا جائے۔ نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ لیفٹیننٹ گورنر ہی وزیراعلیٰ کے مشورے پر (جب وہ منتخب ہو) وزرا کے قلمدان تقسیم کرے گا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق مرکز کی طرف سے بشمول وزیراعظم اور دیگر وزراکی طرف سے حاصل ہونے والی تمام اطلاعات سیکرٹری کے ذریعے چیف سیکرٹری، انچارج وزیر، چیف منسٹر اور لیفٹیننٹ گورنر تک پہنچیں گی۔ چیف سیکرٹری کو چاہیے کہ وہ مرکز اور مرکز ی زیر انتظام جموں کشمیر کی انتظامیہ کے مابین کسی بھی ممکنہ اختلافی معاملے کو جلد ازجلد لیفٹیننٹ گورنر اور وزیراعلیٰ کی نوٹس میں لائیں۔ لیفٹیننٹ گورنر اور وزیراعلیٰ کے مابین کسی بھی اختلافی معاملے کو 2 ہفتوں کے اندر زیر بحث لانے اور اس کو حل کرنے کی ذمے داری لیفٹیننٹ گورنر پر عاید ہوگی۔ کسی بھی اختلافی معاملے کو مرکز کے پاس بھی بھیجا جاسکتا ہے تاکہ اس کے بارے میں صدر کی رائے حاصل کی جاسکے۔ وزارت داخلہ کے نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ مرکزی زیر انتظام جموں کشمیر کے 39 محکمے ہیں جن میں ایگریکلچر، اسکول ایجوکیشن، اعلیٰ تعلیم، ہارٹیکلچر، الیکشن، جنرل ایڈمنسٹریشن، داخلہ، مائننگ، پاور، پی ڈبلیو ڈی، ٹرانسپورٹ اور قبائلی شامل ہیں۔