کوئٹہ (نمائندہ جسارت) جمعیت علماء اسلام کے مرکزی ترجمان اورسابق پارلیمنٹرین حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ پاکستان کے دو دوست ممالک اپنے تنازعات اور اختلافات کی لڑائی پاکستان کی سرزمین پر لڑنا چاہتے ہیں اور اس کے لیے دونوں ممالک نے چند ناعاقبت اندیش عناصر کواس کام کے لیے خرید رکھا ہے۔ وہ ہفتہ کو عشرہ محرم الحرام کے حوالے سے جامعہ مطلع العلوم میں گفتگو کررہے تھے۔ اس موقع پر جے یو آئی پنجاب کے رہنما حافظ ابوبکر، صوبہ سندھ کے رہنما مولانا عارف الحسینی، کشمور کے امیر اور سیکرٹری جنرل، کوئٹہ کے رہنماء مولانا محمد طاہر توحیدی، حافظ منیر احمد ایڈووکیٹ، حافظ زبیر احمد، ظفر حسین بلوچ، حافظ رشید احمد، شبیر احمد، حافظ عبدالرزاق ودیگر موجود تھے۔ حافظ حسین احمد کا کہنا تھا کہ خاتم النبیینﷺ کے اہل بیت، خلفاء راشدین، صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے مناقب اور مناصب کا احترام تکمیل ایمان کا لازمی جز ہے، اس ضمن میں یہ احتیاط اور خیال رکھا جائے کہ دونوں میں سے کسی ایک کی تعریف و توصیف سے دوسرے کی توہین و تنقید کا کوئی شائبہ بھی آشکارا نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر جو کچھ ہورہا ہے اس کی ڈوریاں کہیں اور سے ہلائی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چند ممالک کے سفارت خانے ماضی کی طرح اب بھی دونوں طرف کے ان عناصر کی سرپرستی کررہے ہیں جو فرقہ واریت کی آگ پر اپنی اشتعال انگیز تقاریر سے مسلسل تیل ڈال رہے ہیں۔ جے یو آئی کے ترجمان نے کہا کہ ماضی میں ایسی ہی صورتحال میں دونوں اطراف کے درد مند زعماء نے ایک میز پر بیٹھ کر اس طوفان کے سامنے بند باندھا تھا، آج بھی ضرورت ہے کہ قومی اور خصوصاً بین الاقوامی طور پر رونما ہونے والی مدوجزر سیاسی اور جغرافیائی تبدیلیوں کے تناظر میں ہمیں اندرونی طور پر متحد و متفق ہوکر نہ صرف واضح مؤقف اپنانا ہوگا بلکہ عالم اسلام کی قیادت اور رہنمائی کے اس خلاء کو بھی پرُ کرنا ہے جو مسلم ممالک کی مغرب کی غلامی کی وجہ سے متاثر ہوچکی ہے۔