کورونا کے بعد بارش کھیلوں کی سرگرمیاں بحال نہ ہوسکیں

131

 

کراچی (سید وزیر علی قادری) کورونا وبا میں کمی آنے کے بعد حکومت کی جانب سے اجازت ملنے کے بعد ابھی کچھ ہی عرصہ ہوا تھا کہ طوفانی بارشوں کی وجہ سے کھیلوں کی سرگرمیاں ایک مرتبہ پھر بری طرح متاثر ہوگئیں۔ چند روز میں ملک کے مختلف بڑے چھوٹے شہروں میں بارشوں کے سبب اسٹیڈیمز اور گرائونڈز زیر آب آگئے اور سیلاب کا نقشہ پیش کرنے لگے۔ کھیلوں کے منتظمین نے وفاقی اور صوبائی و ضلعی انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ ہنگامی بنیادوں پر کھیلوں کے مقامات سے پانی کی نکاسی کی جائے تاکہ نوجوان دوبارہ کھیلوں کی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیںسکیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ انڈور گیمز کے لیے جمنازیم اور کورٹس بھی طوفانی بارشوں سے متاثر ہویے ہیں جس کی وجہ چھتیں ٹپک رہی ہیںدیواروں میں پانی رس رہا ہے ۔ یہ ہی نہیں جو اسٹیڈیمز ان بارشوں سے متاثر نہیں ہویے وہاں بھی گیٹ کے باہر کئی کئی فٹ پانی کھڑا ہے جس سے اندر داخل ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ جن بڑے شہروں میں اسٹیڈیمز اور گرائونڈز و جمنازیمز کو نقصان پہنچا ہے ان میں کراچی، لاہور، راولپنڈی، پشاور، کوئٹہ سمیت دارالحکومت اسلام آباد شامل ہیں۔ دیگر شہروں میں حیدر آباد، گجرانوالہ ، سیالکوٹ، فیصل آباد قابل زکر ہیں۔مصدقہ اطلاعات کے مطابق نکاسی آب کا کام کئی مقامات پر شروع نہیں کیا جاسکا جس کی وجہ عاشورہ کی سرکاری چھٹیاں اور وہاں انتظامیہ کی عدم دلچسپی بتائی جارہی ہے۔ کرونا وائرس اور لاک ڈائون کی وجہ سے جہاں دنیا متاثر ہوئی وہیں کھیل اور کھلاڑی کو بھی بہت نقصان پہنچا۔ اب جب لاک ڈاؤن ختم ہوا ہی تھا تو انتظامیہ کی غفلت کی وجہ سے جب سے بارشوں کا سلسلہ شروع ہوا ہے ملک اور خصوصا کراچی کے بیشتر اسٹیڈیمز اور گرائونڈز زیر آب آگئے ہیں۔ نمائندہ جسارت سے بات کرتے ہویے نامور فٹبال آرگنائزر آفتاب حسین کا کہنا تھا کہ عزیز آباد نمبر 2میں حال ہی میں بننے والااسٹیڈیم گزشتہ چند روز کی بارشوں کی وجہ سے تالاب اور دریا کا سماں پیش کررہا ہے۔ اس میں منصوبہ بندی کا فقدان رہا اور پانی کی نکاسی کا کوئی انتظام ہی نہیں ہے۔ البتہ محمدی فٹبال کلب کے کھلاڑیوں نے اپنی مدد آپ کے تحت بالٹیاںبھر کر پانی میدان سے باہر نکالا۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ انتظامیہ نے ابھی تک نکاسی آب کا کوئی معقول انتظام نہیں کیا جس کی وجہ سے کھیلوں کی سرگرمیاں مزید متاثر ہونے اور کھلاڑیوں کو میدان سے دور رہنے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ اسی طرح فٹبال کا برازیل لیاری میں رہائش پزیر کھلاڑیوں کا کہنا ہے کہ ہمارے گرائونڈز گبول پارک,، مولوی عثمان پارک،ککری گراؤنڈ ,لیاری جنرل فٹبال اسٹیڈیم, جو کہ طوفانی بارش کی وجہ سے متاثر ہویے ہیں اور پانی بھر گیا ہے ابھی تک نکاسی کاعمل شروع نہیں ہوسکا، مکینوں نے مطالبہ کیا کہ یہ کام جلدازجلد شروع کیا جائے تاکہ ہمار ے بچوں کے لیے کھیلوں کی سرگرمیاں دوبارہ بحال ہوسکیں اور ہمارے نوجوان کھیل کی طرف مائل ہوں۔اگر فوری طور پر کھیلوں کے میدانوں کو آباد نہیں کیا گیا تو اس بات کا خطرہ ہے کہ وہ منفی سرگرمیوں کا شکار نہ ہوجائیں۔ عمر زمان خان ہارونیہ گرائونڈ ہارون آباد فٹبال گرائونڈ بارش کی وجہ سے سمندر کا نظارہ پیش کررہا ہے۔ بلوچ مجاہد گرائونڈ بھی انتظامیہ کی توجہ کا طلب گار ہے۔