پاکستان اسٹیل کو فروخت کرنے کے بجائے لیز پر دینے کا فیصلہ

140

اسلام آباد(آن لائن ) وفاقی وزیر نجکاری محمد میاں سومرو نے کہا ہے پاکستان اسٹیل مل فروخت نہیں 30 سال کی لیز پر دینے کا فیصلہ ہوگیا ہے، وزیراعظم کی ہدایات پر غیر استعمال شدہ پراپرٹیز کی فروخت کا عمل اگلے ہفتے سے ہوگا،پہلے مرحلے میں 32 پراپرٹیز کی نشاندہی کی گئی ہے،نشاندہیکردہ 32 میں سے 5 پراپرٹیز نیا پاکستان ہائوسنگ اتھارٹی کو دیدی گئی ہیں،ان 5پراپرٹیز پر کم آمدنی والے افراد کے لیے سستے گھر بنائے جارہے ہیں۔ وفاقی وزیر نجکاری میاں محمد سومرو نے نجکاری کمیشن بورڈ کے اجلاس کے بعدمیڈیا بریفنگ کے دوران بتایا کہ پاکستان اسٹیل ملز کی اراضیکو لیز پر دینے کا طے پایا ہے ۔ وفاقی کابینہ سے حتمی منظوری کے بعد اس پر پیش رفت شروع ہوگی۔اسٹیل ملز کے نقصانات 350 ارب روپے کے ہیں ۔ترجیح ہے کہ اسٹیل ملز کو پیداوار کے لیے دوبارہ بحال کیا جائے۔نجکاری کمیشن 17 سے 19 اداروں کی نجکاری پر کام کررہا ہے۔انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کی ملکیت، واجبات سمیت مختلف مسائل ہیں۔ کے الیکٹرک کے معاملات آئندہ ایک دو ماہ میں حل کرلیے جائیں گے۔اس سال 19 اداروں میں سے اکثریتی کی نجکاری کرلی جائے گی۔روز ویلٹ ہوٹل نیویارک کو بحال کریں گے، فروخت نہیں ہوگا۔ ڈی جی نجکاری کمیشن افتخار حسین کا اس موقع پر کہاتھاکہ نشاندہی کردہ 32 میں سے 27 پراپرٹیز کی فروخت سے 6.2 ارب روپے مل سکیں گے۔نیا پاکستان ہائوسنگ سوسائٹی کو دی گئی 5 پراپرٹیز کی مالیت 6.3 ارب ہے۔ خریدار اپنی خواہش اور منصوبے کے تحت پراپرٹیز کے استعمال کا مجاز ہوگا۔پہلے مرحلے میں 7 ستمبر کو اسلام آباد میں پراپرٹیز کی فروخت ہوگی۔ خریداری کے خواہشمند 10 فیصد رقم جمع کراکے پراسس میں شامل ہوسکیں گے۔فروخت کے لیے پیش کردہ پراپرٹیز اسلام آباد، کراچی اور لاہور میں ہیں۔