اسلام آباد (آن لائن) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی میں انکشاف ہوا ہے کہ حکومت پاور کمپنیوں سے بجلی13.85 روپے میںخرید کر عوام کو15.50 روپے فی یونٹ فروخت کرتی ہے جبکہ جماعت اسلامی کے امیرسراج الحق نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پورے ملک میں بجلی کے یکساں نرخ مقرر کیے جائیں کیونکہ کراچی میں بجلی سستی دی جاتی ہے جبکہ ملک کے دیگر علاقوں میں بجلی کے نرخ زیادہ ہیں۔ توانائی کمپنی کا اجلاس سینیٹر فدا محمد کی صدارت میں پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا جس میں سینیٹر نعمان وزیر، سینیٹر سراج الحق، سینیٹر مشاہد اللہ نے شرکت کی جبکہ سیکرٹری توانائی محمد اشرف نے کمیٹی کو بریفنگ دی۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے30 ہزار زرعی ٹیوب ویل کو مفت بجلی دی جاتی ہے جس پر سالانہ 20 ارب روپے سے زائد اخراجات آتے ہیں۔ ان میں9 ارب روپے مقامی حکومت جبکہ11 ارب صوبائی حکومت ادا کرتی ہے۔ سراج الحق نے مطالبہ کیا کہ حکومت زرعی پالیسی ازسرنو تشکیل دے جبکہ عمران خان نے وعدہ کیا تھا کہ وہ عوام کو بجلی5.50 روپے فی یونٹ دیں گے۔ عمران خان اپنے وعدے پر عمل کریں اور بجلی سستی کریں۔ حکومت کراچی کے شہریوں کو سستی بجلی دینے کے لیے100 ارب روپے سبسڈی ادا کر رہی ہے۔ کمیٹی اراکین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ملک میں پن بجلی کو فروغ دیا جائے تاکہ عوام کو سستی بجلی مل سکے۔