اسلحے کے انبار سے مرعوب نہیں،اینٹ کا جواب پتھر سے دیں گے، آرمی چیف

255

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے اینٹ کا جواب پتھر سے دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں نئے حاصل شدہ اسلحے سے مرعوب نہیں کیا جاسکتا اور نہ ہی کوئی دھمکی اثر انداز ہوسکتی ہےاگر ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو اینٹ کا جواب پتھر سے دینے کے لیے تیار ہیں۔

جی ایچ کیو میں منعقدہ یوم دفاع پر فوجی اعزازات دینے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان ایک پرامن ملک ہے افواج پاکستان نےاقوام متحدہ کی امن فوج کاحصہ بن کرامن قائم کیا، پاک افواج نےقیام امن کیلئےبہت سی قربانیاں دی ہیں، پوری دنیا خصوصاً خطے میں قیام امن کےخواہاں ہیں ہمیں وقت آزما چکے ہے ہم ہربار سرخرو ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دشمن ہمارےخلاف لگاتارسازشوں کےجال بنتاآرہاہے، قوم اورپاک فوج نےجذبہ ایمانی سے سرشارہوکرسازشوں کوناکام بنایا، کہ ہمیں نئے حاصل شدہ اسلحے سے مرعوب نہیں کیا جاسکتا اور نہ ہی کوئی دھمکی اثر انداز ہوسکتی ہےاگر ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو اینٹ کا جواب پتھر سے دینے کے لیے تیار ہیں۔

آرمی چیف نے کہا کہ افغانستان میں قیام امن کیلئےپاکستان کاکلیدی کردارمنہ بولتاثبوت ہے، بھارت نےہمیشہ کی طرح غیرذمہ دارانہ رویہ اختیارکررکھاہے۔

جنرل باجوہ نے کہا کہ کشمیرکی خصوصی حیثیت کےخاتمےسےامن کوخطرات لاحق ہیں،کوئی شک نہیں کشمیربین الاقوامی طورپرتسلیم شدہ مسئلہ ہے، کشمیر سے متعلق کسی بھی یکطرفہ فیصلےکوتسلیم نہیں کرتے۔

آرمی چیف کا کہنا تھا کہ قائداعظم نے کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ قراردیاتھا، واضح کرناچاہتاہوں قائداعظم کے قول کاہرلفظ ہمارےلیےاہم ہے، قائداعظم کےفرمان کام،کام اوربس کام کواپناناہوگا ہم نےاس امن کوخوشحالی اورترقی میں تبدیل کرناہے، بحیثیت قوم ہمیں اس کے لیے جدوجہدکرناہوگی، ہمیں اتحاد، ایمان اورتنظیم کےاصولوں کو اپنانا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ کورونااورٹڈی دل جیسی آفات کابھی سامنارہا، ہم نےان آفات کابھی کامیابی سےمقابلہ کیا، آزمائشوں میں حوصلہ نہیں ہارےبلکہ سینہ تان کرڈٹ گئے۔