کراچی(نمائندہ جسارت)وفاقی مشیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کہاہے کہ کراچی پیکیج کے لیے1100 ارب روپے اسپیشل فنڈ کی رقم علیحدہ کردی ہے جس سے کراچی کی ترقی ہوگی بلکہ معاشی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا، سعودی عرب پاکستان کا قریب ترین ملک ہے ہمارے تعلقات عالیشان ہیں، سعودی عرب ہمیشہ سے پاکستان کا دیرینہ دوست ہے، وقت پڑنے پر ہمیشہ ساتھ دے گا، معیشت کی ترقی کے لیے کراچی کے انفرا اسٹرکچر کو بہتر کرنا ہوگا، کراچی کو ایک ہزار ارب سے زاید کا پیکیج اس لیے دیا گیا تاکہ غریبوں کی مدد کی جاسکے، بیرونی سرمایہ کاروں کے لیے سازگارماحول کی فراہمی پہلی ترجیح ہے، اسٹاک ایکسچینج معیشت کا اہم حصہ ہے، تاجرآگے آئیں اور اس شعبے میں کام کریں، کارکردگی کے لحاظ سے پاکستان اسٹاک ایکسچینج دنیاکی چوتھی اور ایشیاکی پہلی بڑی مارکیٹ ہے، حکومتی پالیسیوں کے باعث معاشی اشاریے بہتر ہوئے ہیں، کرپشن پرقابوپاکرذاتی مفادات کوبالائے طاق رکھ کرمعیشت کو بہتربنانا ہے، کورونا وائرس کے بعد ایکسپورٹس بڑھیں اور ایف بی آر کے ٹیکس محاصل بہتر ہوئے ہیں۔ وہ پیر کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 200ارب روپے کے پاکستان انرجی سکوک2 کی لسٹنگ کی تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔اس موقع پرپاکستان اسٹاک ایکس چینج کے سی ای او فرخ حبیب نے بھی خطاب کیاجبکہ معروف سرمایہ کار عارف حبیب،عقیل کریم ڈھیڈی اور دیگر بھی موجود تہے۔وفاقی مشیرخزانہ عبد الحفیظ شیخ نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی جبکہ بینکوں کے سربراہان سمیت اسٹاک ایکسچینج کے ڈائریکٹر اور دیگرشریک ہوئے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ یہاں کام کرنے والے اپنے مفادات پیچھے رکھیں ملکی مفادات کی بات کریں،مارکیٹ ڈیولپمنٹ کے لیے ہم نے فیصلے کیے ہیں، اسٹیٹ بینک اور حکومت اسٹاک ایکسچینج کو خود مختار کرنا چاہتے ہیں۔ پاکستانی معیشت کو بہتر کرنے اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے نئے آلات لا رہے ہیں۔ مشیرخزانہ نے کہاکہ وفاقی اورصوبائی حکومت مل کرکراچی میں کام کریں گی، مالی وسائل وفاقی اور صوبائی حکومت دونوں فراہم کریں گے، کراچی پاکستان کی معیشیت کیلیے اہم ترین شہر ہے، یہاں معاشی سرگرمیاں بڑھانے سے ہی معاملات بہترہوں گے ، اچھی بات ہے وفاق اور صوبائی حکومت مل کرکام کررہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ قرض کم کرنے کے لیے ہمیں اخراجات کم کرنے ہوں گے، ڈالر کمائے بغیر لوگوں کے حالات نہیں بدل سکتے۔انہوں نے کہاکہ نجی شعبے کی حوصلہ افزائی سے معیشت میں بہتری لارہے ہیں، صنعتی شعبے کوبجلی اورگیس پر سبسڈی دی جارہی ہے، غربت کے خاتمے اورپسماندہ طبقے کی بحالی پرخصوصی توجہ دی گئی، تعمیراتی شعبے کے فروغ سے دیگر صنعتیں بھی ترقی کریں گی، تعمیراتی شعبے کی ترقی کے لیے حکومت کی طرف سے مراعات کا اعلان کیا گیا ۔