چینی طیاروں کی تائیوان میں دوسرے روز بھی پروازیں

298

چین کے لڑاکا طیارے دوسرے روز بھی تائیوان کی فضائی حدود میں داخل ہوگئے۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق چینی طیاروں کی تائیوان کی فضائی حدود میں دوسرے روز بھی پروازیں جاری رہیں جس پر تائیوان کی وزارت دفاع نے زور دیا ہے کہ چین اس طرح کی حرکات سے خطے کا امن تباہ کرنے سے باز رہے۔

انہوں نے کہا کہ دوسرے روز بھی چینی طیارے آبنائے تائیوان پارکر کے ہماری حدود میں داخل ہوئے ، چین بار بار خطے کے امن اور استحکام کو تباہ نہ کرے۔

وزارت دفاع نے زور دیا کہ چین امن کے خلاف ایسی حرکات کو روکے ، ایسے اقدامات سے شہریوں میں چین کے خلاف نفرت پیدا ہو رہی ہے۔

چین، جو تائیوان پر اپنی ملکیت کا دعویٰ کرتا ہے، نے اپنے ساحل اور تائیوان کے قریب حالیہ ہفتوں میں  کئی جنگی مشقیں کی ہیں۔

تائیوان عوامی جمہوریہ چین کا ایک اہم صوبہ ہے۔یہ ایک جزیرہ ہے اور دیگر اسی سے زائد چھوٹے بڑے جزائر پرمشتمل اس صوبے کا کل رقبہ تقریباً چھتیس ہزار مربع  کلومیٹر بنتا ہے۔

چینی صدر شی جن پنگ زور دے چکے ہیں کہ تائیوان کے شہری اس بات کو تسلیم کریں کہ وہ چین کا حصہ ہیں اور ’تائیوان چین میں ضم ہو کر رہے گا۔‘

چین اور تائیوان کے درمیان تعلقات کی بحالی کے 40 سال مکمل ہونے کے موقع پر کی گئی ایک تقریر میں چینی صدر نے تائیوان کو ’ایک ملک، دو نظام‘ کے نظریے کی بنیاد پر ضم ہونے کی پیشکش دہرائی تھی اور ساتھ ہی کہا تھا کہ چین اس معاملے میں طاقت کا استعمال بھی کر سکتا ہے۔