راولپنڈی‘اسلام آباد(صباح نیوز+اے پی پی) بھارتی فوج کی جانب سے کنٹروللائن(ایل او سی )سے متصل رکھ چکری سیکٹر میں شہری آبادی پر بلا اشتعال گولہ باری اور فائرنگ کے نتیجے میںبچی شہید اور 4 شہری شدید زخمی ہو گئے۔آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی فوج کی جانب سے رکھ چکری سیکٹر میں شہری آبادی کو نشانہ بنایا گیا ہے، جس کے نتیجے میں 10 سالہ لڑکی شہید ہو گئی جبکہ 75 سالہ خاتون اور 2 بچوں سمیت 4 افراد شدید زخمی ہو گئے۔شہید ہونے والی بچی کی لاش اور زخمیوں کو طبی امداد دینے کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا ہے ۔آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کے دستوں نے بھارتی فوجی پوسٹوں پر فوری طور پر موثر جوابی کارروائی کی ہے۔ علاوہ ازیںبھارتی ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کر کے11اور12ستمبر کی درمیانی شب قابض بھارتی افواج کی جانب سے کنٹروللائن (ایل اوسی) کے تتہ پانی اور رکھ چکری سیکٹرز میں جنگ بندی کی بلااشتعال خلاف ورزیوں پر شدید احتجاج ریکارڈ کیا گیا۔ بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں10سالہ بچی شہید جبکہ 4 بے گناہ شہری شدید زخمی ہوئے۔اتوار کو ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چودھری کے مطابق بھارتی ناظم الا مورکو دفتر خارجہ طلب کر کے احتجاجی مراسلہ ان کے حوالہ کیا اور کہا کہ قابض بھارتی افواج ایل او سی اور ورکنگ باونڈری کی مسلسل خلاف ورزیاں کرتے ہوئے آرٹلری، بھاری اور خودکار ہتھیاروں کے ذریعے عام شہری آبادیوں کو نشانہ بنارہی ہیں۔ بھارتی ناظم الامور کو بتایا گیا کہ شہری آبادیوں کو دانستہ نشانہ بنانا انتہائی قابل افسوس، انسانی عظمت و وقار،عالمی انسانی حقوق اور بین الاقوامی انسانی قوانین کے صریحا ًمنافی ہے۔بھارت کی جانب سے جنگ بندی کی ان خلاف ورزیوں سے علاقائی امن و سلامتی کو سنگین خطرات لاحق ہیں جس کا نتیجہ اسٹرٹیجک غلطی کی صورت نکل سکتا ہے۔بھادت نے رواں سال کے دوران 2225 مرتبہ بلا اشتعال جنگ بندی کی خلاف ورزیاں کی ہیں۔جس میں 18 بیگناہ شہر ی شہید اور 176 زخمی ہوئے ہیں۔بھارتی ناظم الامور کو آگاہ کیا گیا کہ ایل او سی پر کشیدگی میں اضافے سے بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور مظالم سے عالمی توجہ ہٹا نہیں سکتا۔ بھارت پر زوردیا گیاکہ وہ2003ء کے جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کرے، جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے ان واقعات کی تحقیقات کرائے، بھارتی فوج کو جنگ بندی کے احترام کا حکم دے، ایل او سی اور ورکنگ باونڈری پر اس کی روح کے مطابق امن برقرار رکھے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے مطابق بھارت اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین (یواین ایم او جی آئی پی)کو اپنا کردارادا کرنے کی اجازت دے۔