فلسطینیوں کو قتل کرنے والے یہودی کو 3 عمر قید کی سزا

203

اسرائیل میں فلسطینی کنبے کے قتل کے الزام میں یہودی آباد کار کو 3 عمر قید کی سزا سنا دی گئی۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک اسرائیلی عدالت نے مقبوضہ مغربی کنارے میں ان کے گھر پر آتشزنی کے حملے میں ایک فلسطینی بچے اور اس کے والدین کے قتل کے الزام میں ایک یہودی آباد کار کو تین عمر قید کی سزا سنائی ہے۔

پچیس سالہ امیرم بین الیلیئل کو لوڈ عدالت نے مئی 2015 میں 3 فلسطینیوں کو قتل کرنے کا جرم  ثابت ہونے پر مجرم قرار دیتے ہوئے  نفرت انگیز جرم کرنے کی سازش کے ساتھ ساتھ آتش زنی کی کوشش کے جرم میں بھی قصوروار ٹھہرایا ہے۔

عدالت نے کہا کہ بین الیلیئل نے اقدامات منظم منصوبہ بندی سے کیے تھے اور اس نے بنیاد پرست نظریے اور نسل پرستی کو جنم دیا تھا۔

متاثرہ فیملی دعوشیہ کنبہ کا کہنا تھا کہ جرم کے لئے کسی بھی سزا کا کفارہ نہیں مل سکتا ہے، کیا عمر قید کی سزا سے ان کے پیارے واپس آجائیں گے؟