ریلوے کو منافع بخش ادارے بنانے اور ٹریک پر لانے کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے، ایک سال میں ریلوے کو 50 ارب روپے کا نقصان اٹھانا پڑا۔
سینیٹ اجلاس میں وزارت ریلوے نے تحریری جواب جمع کروا دیا جس کے مطابق ریلوے کو 2019-20 میں 50 ارب روپے کا نقصان ہوا۔
سال 2018-19 میں ریلوے خسارہ 32 ارب جب کہ سال 2017-18 میں 36 ارب کا نقصان ہوا۔
جواب کے مطابق سال 2016-17 میں ریلوے کا خسارہ 40 ارب تھا، ریلوے کا سال 2014-15 میں خسارہ 27 ارب اور 2015-16 میں 26 ارب تھا۔
دوسری جانب ایوان کو بتایا گیا کہ موجودہ دورمیں غربت کی شرح کم ہوئی یا بڑھی اعداد وشمارموجود نہیں، اس بات کی تصدیق نہیں کی جاسکتی کہ موجودہ دورمیں غربت میں اضافہ ہوا ہے۔
تحریری جواب میں کہا گیا ہے کہ سال 2016 کے بعد قومی سطح پر غربت کےحوالے سےکوئی سروے نہیں ہوا، قومی کمیشن پاکستان کی غربت رپورٹ برائے 2015-16 میں غربت کی سطح میں کمی کی نشاندہی کی گئی، رپورٹ کےمطابق پاکستان میں غربت کی سطح سال 1998 میں 57 اعشاریہ 9 فیصد تھی۔