لاہور(نمائندہ جسارت)لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس قاسم خان نے پولیس پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر پولیس قبضہ گروپ بن جائے گی تو موٹروے جیسے واقعات ہوتے رہیں گے۔صوبائی دارالحکومت لاہور کی عدالت عالیہ میں متروکہ وقف املاک بورڈ کی اراضی پر پولیس کے قبضے کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔دوران سماعت چیف جسٹس قاسم خان نے کہا کہ کیا پولیس اس ملک میں قبضہ گروپ بن گئی ہے، اگر پولیس قبضہ گروپ بن جائے گی تو موٹروے جیسے واقعات ہوتے رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ اگر معاشرے کو زندہ رکھنا ہے تو بڑے افسروں کو معاف کرنا چھوڑ دیں۔بعد ازاں جسٹس قاسم خان نے مختصر سماعت کے بعد ڈی آئی جی ایلیٹ فورس کو متروکہ وقف املاک بورڈ کی اراضی پر قبضے سے روک دیا۔ساتھ ہی عدالت عالیہ نے کیس میں انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس پنجاب انعام غنی کو طلب کرلیا۔خیال رہے مذکورہ کیس میں دائر درخواست میں مؤقف اپنایا گیا تھا کہ متروکہ وقف املاک بورڈ کی 72 کینال 6 مرلہ اراضی پر ایلیٹ ٹریننگ سینٹر بنایا گیا جبکہ اس اراضی کے بدلے میں محکمہ پولیس نے 72 کینال اراضی دی۔درخواست کے مطابق محکمہ پولیس نے قانون پر عمل نہیں کیا جبکہ ڈی آئی جی ایلیٹ فورس اب متبادل اراضی پر بھی قبضہ کر رہے ہیں۔عدالت میں دائر درخواست میں استدعا کی گئی تھی عدالت متبادل اراضی پر پولیس کو قبضہ سے روکنے کا حکم جاری کیا جائے۔خیال رہے کہ 9 ستمبر کو منگل اور بدھ کی درمیانی شب لاہورسیالکوٹ موٹروے پر گجرپورہ کے علاقے میں 2 مسلح افراد نے ایک خاتون کو اس وقت گینگ ریپ کا نشانہ بنایا تھا جب وہ وہاں گاڑی بند ہونے پر اپنے بچوں کے ساتھ مدد کی منتظر تھی۔