پولیس کا ڈسٹرکٹ پیٹر ولنگ سسٹم ناکارہ ہو چکا‘لاہورہائیکورٹ

124

لاہور (نمائندہ جسارت) لاہور ہائیکورٹ نے پولیس کے سینئر افسروں کو ہر ضلع میں روزانہ2گھنٹے رات کو گشت کرنے کا حکم دے دیا، چیف جسٹس محمد قاسم خان نے ریمارکس دیے کہ صوبے کے لوگوں کا تحفظ اولین ترجیح ہے۔چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس محمد قاسم خان نے میاں آصف محمود اور ندیم سرور ایڈووکیٹ کی جانب سے لنک روڈ اجتماعی زیادتی معاملے کی جوڈیشل انکوائری کرانے کی درخواستوں پر سماعت کی۔ڈی آئی جی لیگل جواد ڈوگر رپورٹ سمیت عدالت میں پیش ہوئے۔چیف جسٹس لاہور نے پوچھا کہ بتائیں سینئر پولیس افسران کس طریقے کے تحت گشت کریں گے ؟ رات 11 سے ایک بجے ہر ضلع میں ایک سینئر افسر روڈ پر ہونا چاہیے ،پولیس کا ڈسٹرکٹ پیٹرولنگ سسٹم ناکارہ ہو چکا ہے۔چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے قرار دیا کہ اگر وہ چیف جسٹس کی حیثیت سے اپنی عدالت میں کام نہ کریں تو ماتحت عدلیہ سے کام نہیں لے سکتے، بتایا جائے آئی جی کتنے دن اور کس کس وقت گشت کرے گا۔پولیس افسر نے بتایا کہ نظام پہلے ہی موجود ہے، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ وائر لیس پر افسر بتاتا ہے کہ فلاں چوک میں ڈیوٹی پر ہے جب کہ وہ افسر گھر بیٹھاکھانا کھا رہا ہوتا ہے، صوبے کے لوگوں کی سیکورٹی چاہیے ۔جسٹس محمد قاسم خان کا کہنا تھا کہ حکومت آئین کے تحت شہریوں کے تحفظ کی پابند ہے ،وکلا اس نکتے پر معاونت کریں کہ اگر سرکاری پراپرٹی پر قتل ہو جائے تو کیا حکومت کو دیت کی رقم دینی چاہیے ۔عدالت نے فریقین کے وکلا کو آئندہ سماعت پر بحث کے لیے طلب کرلیا اور کہا کہ وکلا معاونت کریں سرکار کی جانب سے دیت دینے کاقانون کیاکہتاہے۔