واٹر بورڈکے 7 بااثر انجینئرز نے تبادلے رکوا دیے

73

کراچی ( رپورٹ :محمد انور) کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ میں کیے گئے 7 بااثر انجینئرز کے تبادلے و تقرر کے احکامات 24 گھنٹے بعد واپس لے لیے گئے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق تبادلے کے احکامات مبینہ طور پر متنازع مشیر کے دباؤ پر واپس لیے گئے۔ یادرہے کہ 17 ستمبر 2020ء کو ایم ڈی واٹر بورڈ خالد محمود شیخ کے حکم پر 7 انجینئرز کے تقرر وتبادلے کیے گئے تھے۔
ان انجینئرز میں مسعود احمد کھوڑو ، سرفراز علی ، شافعی محمد مگسی ، محمد خالد فاروقی ، ارشد علی ، انور علی میمن اور محمد عثمان شامل تھے۔ ذرائع کے مطابق ان بااثر انجینئرز کے تبادلے و تعیناتی کے احکامات کے بعد ان بااثر انجینئرز میں کھلبلی مچ گئی تھی۔ جس کے بعد انہوں نے اپنا اثر و رسوخ استعمال کیا اور مبینہ طور پر حال ہی میں اپنا استعفا واپس لے کر دوبارہ صوبائی وزیر کے ایڈوائزر و ممبر بورڈ بن جانے والے سلمان چانڈیو سے رابطہ کیا۔ جن کے مبینہ دباؤ پر ایم ڈی واٹر بورڈ خالد محمود شیخ نے ان تمام مذکورہ انجینئرز کے تعیناتی و تبادلے کے احکامات واپس لے لیے ۔ خیال رہے کہ ایم ڈی واٹر بورڈ نے مذکورہ تبادلے و تقرریوں کا حکم شہر میں فراہمی آب کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے کیا تھا تاکہ شہر میں پانی کی تقسیم کا نظام بہتر ہوسکے اور صارفین کی شکایت دور ہوسکے۔مذکورہ احکامات واپس لیے جانے کے بعد اس امر کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے کہ شہر میں فراہمی آب کا نظام بہتر نہیں ہو سکے گا۔ اور مختلف علاقوں میں پانی کی قلت بدستور جاری رہے گی۔ دریں اثنا معلوم ہوا ہے کہ ایم ڈی واٹر بورڈ نے صوبائی حکام سے واٹر بورڈ کے معاملات میں غیر متعلقہ افراد کی مداخلت کی شکایت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔