جنوبی کیلیفورنیا میں بالوں پر جاری تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ اگر سر کے بالوں کو ایک خاص حد تک نوچا جائے تو وہاں پہلے سے زیادہ گھنے بال آجاتے ہیں۔
تحقیق کے سربراہ پروفیسر چیانگ منگ چوؤنگ نے کہا کہ بالوں کا توڑنا اصل میں بالوں کے غدود کو متحرک کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے ۔ اوربالوں کے حجم میں اضافہ کرتا ہے ۔
بالوں کی تخلیق نو کی حیاتیات جاننے کے لیے ماہرین نے اپنے مشاہدے میں دیکھا کہ نئے بال اگانے کی تحریک کے لیے فی مربع ملی میٹر 10 سے زائد بال نوچنے کی ضرورت تھی ورنہ دوسری صورت میں گنجا پن باقی تھا۔
محققین کو پتہ چلا کہ ایک خاص حد سے نیچے بالوں کے غدود کے کیمیائی اشارے تخلیق نو کے نظام کے آغاز کے لیے کافی نہیں تھے اور جیسے ہی یہ ایک حد تک پہنچتا ہے تو بالوں کی تخلیق نو کا نظام فعال ہوجاتا ہے اس نظام کو اکثر ‘کورم سینسنگ’ کہا جاتا ہے
مشاہدے کےدوران پروفیسر چوؤنگ نے دیکھا کہ جب 3 ملی میٹر کے ایک قطر سے 200 بال نوچے گئے تو وہاں لگ بھگ 450 بال واپس اگ آئے جو نہ صرف نوچے جانے والے بالوں کی جگہ پر اگے تھے بلکہ ارد گرد بھی اگ آئے تھے۔
لیکن جب انھوں نے 5 ملی میٹر کے ایک قطر سے 200 بال توڑے تو اس بار 1300 بال دوبارہ اگ آئے جس سے ظاہر ہوا کہ بالوں کی تخلیق نو کثافت پر منحصر تھی۔
محققین نے نتیجہ اخذ کرتے ہوئے کہا کہ اگر بالوں کو توڑنا اس حد سے نیچے تھا تو وہاں بالوں کی مرمت کے لیے کوئی حیاتیاتی جواب نہیں تھا۔