نواز، زرداری کے خطاب نے اے پی سی کو اوراہم بنادیا، لیاقت بلوچ

86

لاہور( نمائندہ جسارت ) نائب امیر جماعت اسلامی اور سیاسی قومی امور کمیٹی کے صدر لیاقت بلوچ نے جوہر ٹائون میں ورکرز کنونشن اور معززین کے اعزاز میں منعقدہ ناشتہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی ہوگئی ۔ میاں نوازشریف اور آصف زرداری کے خطاب نے اسے اور اہم بنا دیا۔ اپوزیشن جماعتوں نے اتحاد اور لائحہ عمل بھی دے دیا ہے اب عملدرآمد کا مرحلہ باقی ہے ۔ اے پی سی کی شرکا جماعتوں نے فی الحال ایک دوسرے کو کاٹنے کی روش برقرار رکھی ۔ مولانا فضل الرحمن کی آواز بند کرنا اور میاں نواز شریف کی جانب سے کشتیاں جلا کر سب کچھ دائو پر لگادینا نہایت اہم لیکن یہ حقیقت ہے کہ ایسے انقلابی لائحہ عمل کے لیے انہوں نے اپنی جماعت کو تیارہی نہیں کیا ۔ اے پی سی کا لائحہ عمل طویل المعیاد منصوبہ بندی ہے اگر بڑے بنیادی اقدامات نہ ہوئے تو آئندہ انتخابات سے پہلے کے مزید 2 سال بھی گزر ہی جائیں گے ۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ قیام پاکستان کے بعد سے من حیث القوم اسلام سے روگردانی کی گئی ۔ قرآن و سنت کی بنیاد پر نظام اور ملت پاکستان کو متحد کرنے کے بجائے ٹکڑوں ، عصبیات اور فرقہ واریت کی آگ میں دھکیل دیا گیا ہے ۔ اداروں کے استحکام کے بجائے ایڈہاک ازم کے لیے شخصیات کے بت تراشے جاتے ہیں اسی وجہ سے جمہوری ، سیاسی ، پارلیمانی عمل میں استحکام نہیں آیا بلکہ ہر آنے والے دن اسٹیٹس کو اور عالمی مالیاتی اداروں کی غلامی کا شکنجہ کسا جارہاہے ۔ نظام احتساب کاکچومر نکا لدیا ہے کرپٹ مافیابالادست ہو گیا ہے ۔ سماجی ، معاشی ناانصافی قومی روگ بنادیا گیاہے ۔ قرضوں ، سود ، کرپشن کی لعنت کی وجہ سے غربت ، مہنگائی افراط زر پیدا واری لاگت میں بے تحاشا ،اضافہ ننگا ناچ نا چ رہے ہیں۔ عوام بدحال ہو گئے ہیں ۔ مسئلہ کشمیر پر حکومت کی مجرمانہ اور انجینئرڈ ناکامی قومی المیہ ہے ۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ جماعت اسلامی ملک گیر تحریک کے ذریعے پوری قوم کومفادات میں پھنسے ریاستی ترجیحات سے آزاد کرائیں گے ۔ عوام کی گردنوں پر مسلط ظلم جبر غلامی اور ذلت کے شکنجے توڑ دیں گے ۔ آزادانہ ، منصفانہ اور غیر جانبدارانہ انتخابات کے ذریعے ہی عوام کا اعتماد بحال کریں گے ۔ پاکستان کو اسلامی اور خوشحال بنائیں گے ۔