ڈینئل پرل کیس،عمرشیخ کی بریت کا فیصلہ معطل

305

سپریم کورٹ نے ڈینئل پرل قتل کیس کے ملزم عمرشیخ کی بریت کاسندھ ہائیکورٹ کافیصلہ ایک ہفتےکیلئےمعطل کر دیا۔

جسٹس قاضی امین نے دلائل سننے کے بعد  اپیل میں بریت معطل کرنے کی روایت نہیں اگررہائی کےبعدمتعلقہ افرادکی دستیابی کامسئلہ ہےتودوسرےذرائع بھی استعمال کیےجاسکتے ہیں، مذکورہ ملزمان کا نام شیڈول بی اور ای سی ایل میں بھی ڈالا جاسکتا ہے۔

دوران سماعت سندھ حکومت کے وکیل فاروق نائیک نے دلائل کا آغاز کیا تو جسٹس قاضی امین نے کہا کہ مفروضوں پربریت کے فیصلے کو کالعدم قرارنہیں دیں گے، آپ نے پورے کیس کی کڑیاں جوڑنی ہیں اگرایک کڑی بھی ٹوٹ گئی تو آپ کا کیس ختم ہوجائے گا۔

وکیل سندھ حکومت نے کہا کہ شناخت پریڈ میں ٹیکسی ڈرائیور نے عمرشیخ کو پہچانا، حکومتی کیس کی بنیاد ہی ٹیکسی ڈرائیور کا بیان ہے جس پر عدالت نے کہا کہ ڈینئل پرل کی تو لاش بھی نہیں ملی، ٹیکسی ڈرائیور نے اسے کیسے پہچانا؟فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ ٹیکسی ڈرائیور نے تصاویر دیکھ کر ڈینئل پرل کو پہچانا۔

عدالت نے کہا کہ ملزمان سازش، تاوان اور دیگر تمام الزامات میں بری ہوئے، لگتا ہے صرف اغوا کے جرم میں ہائیکورٹ نے سزا دےکرحجت تمام کی، ڈینئل پرل کے اہلخانہ کیساتھ ہمدردی ہے لیکن فیصلہ قانون کے مطابق ہوگا۔

عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد  ملزم عمرشیخ کی بریت کاسندھ ہائیکورٹ کافیصلہ ایک ہفتےکیلئےمعطل کر دیا۔