ایمنسٹی بھارت کو بے نقاب کرتی رہے

290

بھارتی حکومت نے ایمنسٹی انٹرنیشنل کے کام میں اس قدر رکاوٹیں ڈالیں کہ ادارے نے بھارت میں اپنا آپریشن ہی بند کر دیا۔ تنظیم نے بیان جاری کیا ہے کہ بھارتی حکومت انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں چھپانے کے لیے ادارے کو کام سے روک رہی ہے۔ عملے کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔ بینک اکائونٹس منجمد کر دیے گئے۔ ہمارے عملے پر تحقیقاتی کام روکنے اور ایمنسٹی مہمات روکنے یا ملک چھوڑنے کے لیے دبائو ہے۔ تنظیم نے کھل کر بیان دیا ہے کہ ہمارا جرم بھارتی حکومت اور پولیس کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے تسلسل، دہلی فسادات میں پولیس کے کے کردار کے خلاف آٓواز اٹھانا اور کشمیر میں فوجی مظالم کو بے نقاب کرنا ہے۔ ظاہر ہے انسانی حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزی کرنے والے ملک بھارت کو دنیا کے بڑے جرائم پیشہ ممالک کی حمایت حاصل ہے اس لیے اس کے خلاف عالمی ادارے کوئی کارروائی نہیں کرتے۔ ایسے میں ایمنسٹی بھارت میں کارروائیاں جاری رکھ کر کیا کرتی۔ لیکن ایمنسٹی کو کسی قیمت پر کام نہیں روکنا چاہیے بلکہ اپنا کام کرنا چاہیے اور روزانہ کی بنیاد پر رپورٹیں جاری کرنی چاہییں۔ صرف کام بند کرنا تو احتجاج ہے، ایمنسٹی کا کام احتجاج کرنا نہیں ہے اسے اس کام کے لیے بے تحاشا فنڈز دیے جاتے ہیں کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر آواز اٹھائے، اپنی رپورٹیں مرتب کرے اور حل بھی تجویز کرے۔ اگر ایمنسٹی نے بھارت میں کارروائی روک دی تو بھارت کے جنونی حکمرانوں کو کھلی چھوٹ مل جائے گی وہ تو چاہتے ہی یہ ہیں کہ ان کے خلاف کوئی آواز نہ اٹھائی جائے۔