گزشتہ سال مقابلے میں 30 فیصد امریکی فوجیوں کی خودکشی میں اضافہ

362

بھارت کے بعد امریکا میں خودکشی کرنے والے فوجیوں کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ،امریکی فوج کی صرف بیاسویں ایئربورن ڈویژن کے 27 سالہ سارجنٹ جیسن لوو نے خودکشی کرلی۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق میجر جنرل کرسٹوفر ڈوناہیو نے بتایا کہ وہ ان خودکشیوں کے محرکات جاننے سے قاصر ہیں تاہم جولائی میں ڈویژن کے حکام نے کہا تھا کہ فوجیوں کی بیرونی ملک تعیناتی، تنہائی اور کورونا وائرس جیسے عناصر خودکشیوں میں اہم کردار ادا کررہے ہیں۔

Report: Active Army Suicides Have Spiked By 30% In 2020

اعلیٰ امریکی حکام نے نیوز ایجنسی اے پی سےگفتگو کرتےہوئےکہا کہ امریکی فوج میں خودکشیوں کا رجحان ایک دیرینہ مسئلہ ہے، گزشتہ برس کے مقابلے میں رواں برس خودکشی کرنے والے فوجیوں کی تعداد میں 20 فیصد اضافہ ہوا ہے اور اگر حاضر سروس فوجیوں کی خودکشی کی بات کی جائے تو یہ تعداد گزشتہ برس کے مقابلے میں 30 فیصد زائد بنتی ہے۔

رپورٹ  میں کہا گیا ہےکہ امریکی حکام کےمطابق خودکشی  کی بڑی وجوہات میں فوجیوں کی جنگی علاقوں میں تعیناتی، قدرتی آفات سے مقابلہ اور امریکی شہروں میں بدامنی کے پے در پ واقعات ہیں ۔

امریکی حکام نے رواں برس کی خودکشیوں کی مجموعی تعداد نہیں بتائی لیکن مارچ کے بعد سے صرف ایئر فورس میں تقریبا 100 اہلکاروں نے خودکشیاں کیں جبکہ  2018 میں تقریبا 541 فوجیوں نے اپنی جان خود لی تھی۔