کراچی(اسٹاف رپورٹر)سندھ لوکل گورنمنٹ بورڈ نے نیب زدہ افسر کی تعیناتی غیرقانونی قرار دے دی ہے جبکہ بدعنوانی کے مقدمے میں نامزد میونسپل کمشنر کو کلین چٹ دے دی گئی۔ ڈائریکٹر گورنمنٹ بورڈ نے جاوید قمر کو ڈائریکٹر ایڈمنسٹریش ڈی ایم سی ویسٹ کے عہدے برطرفی کی ہدایت کردی ہے۔
ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ بورڈ کی جانب سے میونسپل کمشنر بلدیہ وسطی کو بھیجے گئے خط میں کہا گیا ہے ہے کہ نا صرف جاوید قمر کا تقرر اور ترقیاں سوالیہ ہیں بلکہ ان کی تحقیقات بھی کی جارہی ہیں یاد رہے جاوید قمر کو نیب نے اپریل 2018 میں گرفتار کیا تھا۔جاوید قمر کے گھر سے کروڑوں روپے نقد، جائیداد کے کاغذات, سیونگ سرٹیفیکٹ اور غیر ملکی کرنسی برآمد ہوئی تھی۔
جاوید قمر نے طبی بنیادوں احتساب عدالت سے ضمانت لے رکھی ہے تاہم رہائی کے بعد جاوید قمر نے اثر رسوخ استعمال کرکے دوبارہ تعیناتی حاصل کی تھی جس پر بلدیہ غربی کے بعض افسران کی جانب سے جاوید قمر کی تعیناتی پر تحفظات کا اظہار کیا جارہا تھا جبکہ افسران کی جانب سے سیکرٹری بلدیات سے جاوید قمر کی تعیناتی کی شکایت بھی کی گئی جس پرڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ بورڈ نے جاوید قمر کو اصل سروس بک اور ذاتی فائل کے ساتھ 5 اکتوبر کو طلب کرلیا ہے۔
واضح رہے بلدیہ غربی کے میونسپل کمشنر ضمانت پر ہیں، میونسپل کمشنر پر بدعنوانیوں کے سنگین الزمات ہیں جس کی اینٹی کرپشن تحقیقات کر رہی ہے اور انھوں نے بھی گرفتاری سے بچنے کے لئے ضمانت قبل از گرفتاری کرا رکھی ہے تاہم لوکل گورنمنٹ بورڈ نے اشفاق ملاح کی بطورمیونسپل کمشنر کی تعیناتی اور بدعنوانی پر آنکھیں بند کی ہوئی ہیں جس نے لوکل گورنمنٹ بورڈ کے کردار پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔