کراچی ( نمائندہ جسارت )کراچی کے علاقے کلفٹن میں لڑکی سے مبینہ زیادتی کے کیس میں نامزد ایک ملزم نے تفتیشی افسر کو اپنا بیان ریکارڈ کرا دیا ہے۔ذرائع کے مطابق ملزم نے تفتیشی افسر کے سامنے پیش ہو کر اپنا بیان ریکارڈ کروایا۔عبداللہ نامی ملزم نے تفتیشی افسر کو کہا کہ لڑکی کی جانب سے ان پر اغوا کا الزام سراسر جھوٹ ہے کیونکہ وہ لڑکی کو ایک مہینے قبل سے جانتا ہے۔نامزد ملزم عبداللہ کا کہنا ہے کہ لڑکی اس سے فون پر بھی بات کرتی تھی اور ان دونوں کے آپس میں دوستی کے تعلقات تھے۔زیادتی کیس میں نامزد دوسرا ملزم عبد القادر والدہ کی وفات کی وجہ سے تفتیشی افسر کے سامنے پیش نہیں ہو سکا۔دونوں ملزمان نے بلوچستان ہائیکورٹ سے 13 اکتوبر تک حفاظتی ضمانت حاصل کررکھی ہے۔کراچی کے پوش علاقے کلفٹن میں مبینہ زیادتی کیس کی تحقیقات کادائرہ وسیع کردیا گیا ہے۔ انکشاف ہوا کہ واقعے میں ملوث ایک ملزم پیپلز پارٹی کے رہنما کا بیٹا ہے۔ ایس پی انویسٹی گیشن بشیربروہی کی سربراہی میں واقعے کی تحقیقات جاری ہے۔ پولیس نے ملزمان قادر کھوسو اور عبداللہ کی تلاش کے لیے جیکب آباد اور قاردپور میں چھاپے مارے۔ ملزم قادر خان کھوسو کے بنگلوں کا محاصرہ کیا تاہم گرفتاری ممکن نہ ہو سکی۔ دوسری جانب پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ تحقیقات میں یہ بات معلوم ہوئی کہ مقدمہ درج ہونے کے بعد بھی لڑکی اور لڑکا دونوں رابطے میں تھے۔ جبکہ پولیس کے دعوے کے مطابق میڈیکل رپورٹ میں بھی لڑکی سے زیادتی کی تصدیق نہیں ہوئی۔