پشاور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ جنوبی اضلاع مسائلستان بن چکے ہیں۔ سابقہ اور موجودہ حکومتوں نے جنوبی اضلاع کی ترقی، خوشحالی اور انہیں ملک کے باقی شہروں کے برابر لانے کے لیے کسی قسم کے سنجیدہ اقدامات نہیں کیے۔ جنوبی اضلاع میں امن و امان کی صورتحال انتہائی مخدوش ہے، ٹارگٹ کلنگ میں اضافہ ہوگیا ہے۔ حکومت قاتلوں اور امن و امان کو خراب کرنے والوں سے نمٹنے میں ناکام ہوچکی ہے۔ حکومت گیس اور پیٹرول پیدا کرنے والے اضلاع میں آئل ریفائنری یونٹس کا قیام عمل میں لائے اور انہیں رائلٹی دے۔ جنوبی اضلاع کے بے روزگار نوجوانوں کو روزگار دلانے کے لیے انڈسٹریل زونز قائم کیے جائیں تاکہ بے روزگاری میں کمی ہو۔ انڈس ہائی وے کو دو رویہ کرنے کا کام تیز کیا جائے اور اسے بروقت مکمل کیا جائے۔ جنوبی اضلاع کو تمام منسلک سہولیات کے ساتھ سی پیک موٹر وے دی جائے اور اسپیشل اکنامک زون قائم کیا جائے۔ پشاور سے ڈیرہ اسماعیل خان تک موٹر وے بنائی جائے تاکہ لوگ سفر کی تکلیف سے بچ سکیں اور سامان کی ترسیل بروقت ہو۔ جماعت اسلامی جنوبی اضلاع کے حقوق کے لیے آواز اٹھائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے المرکز الاسلامی پشاور میں جماعت اسلامی جنوبی اضلاع کے قائدین کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے سیکرٹری جنرل عبدالواسع، نائب امرا نورالحق، ممبر صوبائی اسمبلی عنایت اللہ خان، مولانا تسلیم اقبال، جماعت اسلامی ضلع لکی مروت کے امیر حاجی عزیز اللہ خان سمیت جنوبی اضلاع کے قائدین شریک تھے۔ سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ جنوبی اضلاع کے عوام نے تبدیلی کے لیے پی ٹی آئی کو ووٹ دیا لیکن پی ٹی آئی نے انہیں مایوس کیا۔ جنوبی اضلاع کی سڑکیں اور انفرا اسٹرکچر تباہ ہوچکے ہیں، حکومت نے جنوبی اضلاع کی ترقی اور خوشحالی کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے۔ سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ جنوبی اضلاع میں تیل و گیس کے بے شمار ذخائر موجود ہیں، حکومت اس سے استفادہ کرکے ملک کو تیل اور گیس کے بحران سے نکال سکتی ہے لیکن حکومت دانستہ ان ذخائر کو تلاش نہیں کررہی۔ ان علاقوں میں قدرتی ذخائر موجود ہیں لیکن ستر سال بعد بھی یہ علاقے ہر لحاظ سے پسماندہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سڑکیں، اسپتال، اسکول، کالج، یونیورسٹی، میڈیکل کالج، انڈسٹریل زون اور سی پیک میں حصہ جنوبی اضلاع کے حقوق ہیں۔ اکیسویں صدی میں بھی جنوبی اضلاع کا ان حقوق سے محروم رہنا لمحہ فکر ہے۔ جنوبی اضلاع کے حقوق کے لیے ہر فورم پر آواز اٹھائیں گے۔