سندھ حکومت اور کے ایم سی کی سپریم کورٹ کےاحکامات کی مسلسل خلاف ورزی

222

کراچی(رپورٹ:منیر عقیل انصاری) بلدیہ عظمی کراچی اور سندھ حکومت نے سپریم کورٹ کے احکامات پر عملدرآمد میں تاحال غیر سنجیدگی اختیار کر رکھی ہے جس کا فائدہ اٹھا کر کے ایم سی کے اہم پرکشش آمدنی والے محکموں میں غیر متعلقہ افسران تاحال تعینات ہیں۔

جبکہ سندھ لوکل گورنمنٹ بورڈ نے ایک ماہ قبل کے ایم سی کے اہم عہدوں پر کام کرنے والے 10 بااثر افسران سمیت دیگر غیر متعلقہ اداروں کے افسران کو فوری طور پر عہدوں سے ہٹا کر ان کے اصل محکموں میں بھیجنے کے تحریری احکامات کے ایم سی حکام کو دیے تھے۔

تاہم کے ایم سی حکام کی جانب سے بورڈ کے احکامات پر عملدرآمد نہیں کیا جس پر سیکرٹری سندھ لوکل گورنمنٹ بورڈ نے 21 ستمبر کو میونسپل کمشنر کے ایم سی کو ایک خط بھیجا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ کے ایم سی فوری طور پر ایسے تمام افسران جنھوں نے اپنی ملازمت کے ایم سی میں ضم کرا لی ہے یا عارضی طور پر کے ایم سی میں تعینات کئے گئے تھے ان افسران کو تین دن میں کے ایم سی سروس سے فارغ کرکے تحریری رپورٹ بورڈ کو ارسال کرے۔

تاہم کے ایم سی حکام نے بورڈ کے اس خط کو بھی نظر انداز کر دیا جس کے بعد 25 ستمبر کو بورڈ کی جانب سے مذکورہ خط کے حوالے سے ایک یاد دہانی کا مراسلہ میونسپل کمشنر کو بھیجا گیا جس میں میونسپل کمشنر کو تاکید کی گئی تھی کہ ہر صورت مذکورہ افسران کو تین دن میں کے ایم سی سروس سے فارغ کیا جائے۔

مگر یاد دہانی کے مراسلے میں دی گئی میعاد گذر جانے کے باوجود کے ایم سی حکام نے تاحال دیگر محکموں سے کے ایم سی میں سروس ضم کرانے والے کسی ایک بھی افسر کو فارغ کر کے اس کے اصل محکمے میں نہیں بھیجا۔

بلکہ معاملے کو الجھانے کے لئے سندھ لوکل گورنمنٹ بورڈ کے احکامات کو فٹبال کی طرح کھبی ایڈمنسٹریٹر کو بھیجا جاتا ہے تو کھبی میونسپل کمشنر کو تاکہ وقت گذرنے کے ساتھ معاملے کو دبایا جاسکے۔

واضح رہے سپریم کورٹ نے چار سال قبل ملک بھر کے سرکاری اداروں میں عارضی طور پر تعینات اور ایک محکمے سے دوسرے محکمے میں ملازمتیں ضم کرنے کے عمل کو کالعدم قرار دے کر وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو تمام افسران کو ان کے اصل محکموں میں بھیجنے کے احکامات دے رکھے ہیں۔

جس پر ملک بھر کے اداروں میں عملدرآمد کیا جاچکا ہے تاہم بلدیہ عظمی کراچی میں سپریم کورٹ کے احکامات کی مسلسل خلاف ورزی کی جارہی ہے۔