پی ڈی ایم کا پہلا جلسہ کوئٹہ کے بجائے کراچی میں ہوگا

90

کوئٹہ ( خبر ایجنسیاں)حکومت کیخلاف اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ(پی ڈی ایم)میں جلسے کی تاریخ پر اختلافات سامنے آگئے ہیں۔اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس میں پی ڈی ایم کا پہلا جلسہ 18اکتوبر کو کراچی ،25اکتوبر کو کوئٹہ میں جلسے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق پی ڈی ایم میں اختلاف کوئٹہ کے جلسے کی تاریخ پر ہوا ہے۔ پی ڈی ایم کی اسٹیئرنگ کمیٹی نے جلسہ 11 اکتوبر کو کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن جے یو آئی اور پی کے میپ نے اپنے طور پر جلسہ 18اکتوبر تک ملتوی کردیا۔ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی کو 18 اکتوبر کی تاریخ اور تنظیمی ڈھانچے پر تحفظات ہیں۔ پیپلزپارٹی 18 اکتوبرکو یوم شہدائے کارسازمناتی ہے اور اس بار جلسہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذرائع جے یو آئی ف کا کہنا ہے کہ جلسے کی تاریخ میں تبدیلی بدنیتی نہیں بلکہ سب کی سہولت کیلیے تبدیل کی۔ اپوزیشن اتحاد قومی مفاد میں ہے، اسے ہر قیمت بچایا اور آگے بڑھایا جائے گا۔جلسوں کی تاریخ کے متعلق حتمی فیصلہ کرنے کیلیے پی ڈی ایم کی اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا جس میں ملکی سیاسی صورتحال اور اپوزیشن کی آئندہ کی حکمت عملی پرغور کے علاوہ حکومت مخالف تحریک اور احتجاجی جلسوں کا شیڈول بھی زیر بحث آیا۔ اجلاس میں احتجاجی تحریک کے پروگرام کو حتمی شکل دیدی گئی پی ڈی ایم کے صوبائی اور ضلعی سطح پر ڈھانچے کی تشکیل پر غور کیا گیا اجلاس میں پی ڈی ایم کی جانب سے پہلا جلسہ 18اکتوبر کو کرا چی ،25اکتوبر کو کوئٹہ میں جلسے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ پیر کو پاکستان مسلم لیگ ن کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے پی ڈی ایم کی اسٹیرنگ کمیٹی کے اجلاس کے بعد فیصلوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم کے سیکرٹری جنرل سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، سینئر نائب صدر سابق وزیراعظم راجاپرویز اشرف، پی ڈی ایم کے سیکرٹری اطلاعات خیبرپختونخوا کے سابق وزیر اطلاعات میاں افتخار حسین ہوں گے۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہاکہ اسٹیرنگ کمیٹی کے اجلاس میں تمام رکن جماعتوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ اتفاق رائے سے دیگر عہدیداروں کا انتخاب کیا گیا ہے اور جلسوں کے شیڈول کو حتمی شکل دیدی ہے۔ 16اکتوبر کو گوجرانوالہ، 18اکتوبر کو کراچی، 25اکتوبر کو کوئٹہ، 22نومبر کو پشاور، 30نومبر کو ملتان میں جلسے ہوں گے اور تاریخ کا سب سے بڑا عظیم الشان جلسہ پاکستان جمہوری تحریک کے زیر اہتمام 13دسمبر کو لاہور میں ہوگا۔ جنوری میں لانگ مارچ ہوگا۔ جلسوں کے نتیجے ہی میں دھاندلی اور جعلی سیٹ اپ میں کھڑے رہنے کی سکت اور گنجائش نہیں رہے گی ، فیصلہ کن میدان لگے گا اور سلیکٹڈ حکمرانوں کیخلاف ان جلسوں میں عوام اپنا فیصلہ دیں گے۔ انہوںنے کہاکہ پی ڈی ایم کی قیادت بشمول وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف بغاوت کے مقدمے بنانے کا مقصد قیادت پر دبائو ڈالنا ہے۔ پی ڈی ایم کے اجلاس میں ان مقدمات کی سختی سے مذمت کی گئی ہے۔ وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف بغاوت کا مقدمہ بنا کر کشمیر کاز کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی ہے۔