کراچی (نمائندہ جسارت) امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے وزیر اعظم عمران خان کا سابق سی ای او کے الیکٹرک تابش گوہر کو معاون خصوصی برائے بجلی مقرر کرنے پر شدید مذمت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تابش گوہر کا تقرر قومی خزانے پر ڈاکے کے مترادف ہے ۔انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی شروع دن سے کہہ رہی ہے کہ پی ٹی آئی کی حکومت کے الیکٹرک کی انتظامیہ کو مکمل تحفٖظ فراہم کر رہی ہے اور ان کو فرار ہونے کا موقع دینے کی کوشش کی جارہی ہے ،کے الیکٹرک جسے مختلف اداروں کے سیکڑوںارب کے بقایاجات ادا کرنے ہیں وہ سب وفاقی خزانے سے ادا کرنے کا منصوبہ بنایا جارہا ہے ،ہماری تابش گوہر سے کوئی ذاتی دشمنی نہیں ہے لیکن وہ کے ای ایس سی کے سی ای او چیئر مین اور ابراج گروپ کے ڈائریکٹر کے طورپر کام کرتے رہے ، اس وقت بائیکو کے ڈائریکٹر ہیں جو ابراج گروپ کی کمپنی ہے ،ابراج گروپ کے سی ای او عارف نقوی ہیں جو انٹرنیشنل چور ثابت ہوچکے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ تابش گوہر جب کے الیکٹرک کے سی ای او تھے تو انہوں نے 15پیسے فی یونٹ اضافی چارجزاضافی ملازمین کے نام پر وصول کیے اور کہا کہ ملازمین کو نہیں نکالا جائے گا ، کے الیکٹرک نے اس مد میں 45ارب روپے وصول کیے اور ملازمین کو بھی نکال دیا، سیاسی ریکوری افسران بھی انہی کے دور میں رکھے گئے اور تیز میٹر بھی انہی کے دور میں لگائے گئے ،نیپرا نے 18مہینے کی تحقیقات کے بعد رپورٹ پیش کی جس میں انہوں نے بتایا کہ کے الیکٹرک کے سی ای او اور ڈائریکٹر زجعلی طریقے سے اوور بلنگ کررہے ہیں ، انہی کے دور میں ہیٹ ویوز کے دوران ہزاروں شہریوں کی قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا ،شدید گرمی میں بھی آئل کے پلانٹس بند کر کے گیس پر پلانٹس چلائے گئے ،تابش گوہر نے پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے بے شمار لوگوں کو لاکھوں روپے کی تنخواہوں پر سیاسی رشوت کے طور پر رکھا تھا اب انہیں معاون خصوصی بنانے کا واضح مقصد یہ ہے کہ حکومت یہ چاہتی ہے کہ کسی بھی طرح سے کے الیکٹرک کی انتظامیہ کو فرار کا موقع دیا جائے ،حالانکہ کے الیکٹرک نے کراچی کے عوام کے کلا بیک اور تیز میٹر سے جعلی طور پر وصول کیے گئے سیکڑوں ارب روپے واپس کرنے ہیں ،اب یہ طے کیا جارہا ہے کہ کے الیکٹرک پر جتنی بھی واجب الادا رقم ہے وہ قومی خزانے سے ادا کی جائے گی اور پسندیدہ مالکان کوملک سے روانہ کردیا جائے گا ۔انہوں نے کہاکہ 2013ء میں تابش گوہر ہی سی ای او تھے جب ابراج گروپ نے پی ٹی آئی کی حکومت کو الیکشن فنڈنگ کی تھی جس کی یہ لوگ آج تک تردید نہیں کرسکے۔انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم عمران خان کی ٹیم میں ندیم بابر بھی شامل ہیں جن کی کمپنی کا کے الیکٹرک کے ساتھ معاہدہ ہے ، اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ایماندار وزیر اعظم عمران خان مافیاؤں کے ساتھ مل کر عوام کو لوٹ رہے ہیں۔جماعت اسلامی تابش گوہر کے تقرر کی شدید مذمت کرتی ہے اور مطالبہ کرتی ہے کہ اس فیصلے کو واپس لیا جائے ، کے الیکٹرک کو فوری طور پر قومی تحویل میں لے کر اس کا فرانزک آڈٹ کیا جائے ،51فیصد شیئرز وفاق ، صوبے اور شہری حکومت کے ہونے چاہئیں اور بقیہ شیئرز نئی کمپنیوں کو مسابقت کنندہ کے طور شامل کرنا چاہیے تاکہ کراچی کا یہ دیرینہ مسئلہ حل ہوسکے ۔