عمان خانہ جنگی کا شکار شام میں سفیر بھیجنے والا پہلا خلیجی ملک بن گیا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق 2012 میں حکومت مخالف مظاہرین پر بشار الاسد کی وفادار فوج کی جانب سے گولیاں چلانے کے بعد خانہ جنگی میں تبدیل ہونے والے ملکِ شام سے عمان سے سفارتی تعلقات کو برقرار رکھا ہے۔
عمان کا شمار ان چند خلیجی ریاستوں میں ہوتا ہے جنہوں نے متحدہ عرب امارات اور اس کے حلیفوں کی جانب سے شدید دباؤ کے باوجود بشارالاسد حکومت کے ساتھ سفارتی تعلقات کو منقطع نہیں کیا۔
حال ہی میں عمان نے اپنے سفیر کو دمشق بھیجا ہے جنہوں نے اپنی ذمہ داریاں سنبھال لی ہیں۔شامی حکومت کے اعلیٰ حکام نے عمانی سفیر ترکی بن محمود البسیدی کی سفارتی اسناد کو قبول کیا اور ان کا خیر مقدم کیا۔
ترکی بن محمود البسیدی کو رواں سال مارچ میں سفیر مقرر کیا گیا تھا، انہوں نے سنہ 2015 میں دمشق کا دورہ کیا تھا اور بحران کے خاتمے اور ان کے حل کے امور پر تبادلہ خیال کیا تھا۔