عبدالغفار عزیز کی رحلت

349

جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر اور ڈائریکٹر امور خارجہ عبدالغفار عزیز اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔ جب تک حیات رہے مسلسل خالق حقیقی سے جڑے رہے۔ عبدالغفار عزیز قاضی حسین احمد کے معاون خصوصی رہے۔ سید منور حسن کے دور میں بھی امور خارجہ کے ذمے دار رہے اور سراج الحق کے دور میں بھی یہ ذمے داری نبھا رہے تھے۔ عبدالغفار عزیز جماعت اسلامی ہی نہیں امت مسلمہ کے لیے ایک اثاثہ تھے۔ ان کی شخصیت علمی اعتبار سے بھی بڑی مستند تھی اور ساری دنیا کی اسلامی تحریکیں ان کی معترف تھیں۔ وہ ان تحریکوں میں الشیخ عبدالغفار عزیز کے نام سے معروف تھے۔ ان کی خدمات سے جماعت اسلامی کو عرب اور مسلم دنیا میں پزیرائی ملی اور تمام اسلامی تحریکوں کے درمیان ربط بھی انہوں نے قائم رکھا۔ گزشتہ کئی ماہ سے علیل تھے۔ عبدالغفار عزیز پاکستان کے علاوہ دنیا بھر میں تحریک اسلامی کے کارکنوں میں بے انتہا مقبول تھے وہ لوگوں کی سیاسی تربیت سے زیادہ اخلاقی اور دینی تربیت پر زور دیتے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ اللہ اور قرآن سے رشتہ جتنا مضبوط ہوگا اللہ فہم و فراست کے دروازے اتنے ہی زیادہ کھولے گا۔ ان ہی کی زبانی پاکستانی تحریکی ساتھیوں کو افغانستان، فلسطین، عراق و شام اور یمن کے حالات پتا چلتے تھے۔ عبدالغفار عزیز کے انتقال سے تحریک اسلامی ایک عالم، مربی اور بین الاقوامی امور کے ماہر سے محروم ہوگئی۔ اللہ ان کے درجات بلند فرمائے، اہل خانہ کو صبر جمیل عطا فرمائے۔