اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کی اہلیہ نے ہیئراسٹائل بنانے کے لیے لاک ڈاؤن کی پابندیوں کی خلاف ورزی کی ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق کورونا لاک ڈاؤن میں سارا نیتن یاہو نے آفیشل رہائش گاہ میں ہیئر ڈریسر کو بلایا جو کہ پابندیوں کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتا ہے۔
لاک ڈاؤن کے تحت انتہائی ضرورت کے تحت گھر سے ایک ہزار میٹر کی دوری تک باہر نکلا جاسکتا ہے جب کہ تمام سیلونز اور بیوٹی پارلرز بند ہیں۔
بندشوں کے باوجود سارا نیتن یاہو نے رہائش گاہ پر ہیرڈریسر کو بلایا جس پر انہیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
زیادہ تر اسرائیلیوں کی دسترس سے ہٹ کر شاہانہ طرز زندگی سے لطف اندوز ہونے پر نیتن یاہو کو طویل عرصے سے تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے جب کہ سارہ پر ان کی اصراف پسند ذوق اور ذاتی عملے کے ساتھ بدسلوکی کے الزام میں عوامی رقم استعمال کرنے پر سالوں میں ہزاروں ڈالر کا جرمانہ عائد کیا جا چکا ہے۔
اس پابندی کی خلاف ورزی کرنے پر سارا نیتن یاہو کو ایک عام اسرائیلی کی طرح 500 شیکل ($ 150) جرمانہ کیا جا سکتا ہے۔