قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہ ﷺ

124

ابن مریمؑ اِس کے سوا کچھ نہ تھا کہ ایک بندہ تھا جس پر ہم نے انعام کیا اور بنی اسرائیل کے لیے اپنی قدرت کا ایک نمونہ بنا دیا۔ ہم چاہیں تو تم سے فرشتے پیدا کر دیں جو زمین میں تمہارے جانشین ہوں۔ اور وہ دراصل قیامت کی ایک نشانی ہے، پس تم اْس میں شک نہ کرو اور میری بات مان لو، یہی سیدھا راستہ ہے۔ ایسا نہ ہو شیطان تم کو اْس سے روک دے کہ وہ تمہارا کھلا دشمن ہے۔اور جب عیسیٰؑ صریح نشانیاں لیے ہوئے آیا تھا تو اس نے کہا تھا کہ “میں تم لوگوں کے پاس حکمت لے کر آیا ہوں، اور اس لیے آیا ہوں کہ تم پر بعض اْن باتوں کی حقیقت کھول دوں جن میں تم اختلاف کر رہے ہو، لہٰذا تم اللہ سے ڈرو اور میری اطاعت کرو۔ (سورۃ الزخرف: 69تا62)
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’سات گناہوں سے جو تباہ کر دینے والے ہیں بچتے رہو‘‘۔ صحابہ رضی اللہ عنہم نے پوچھا یا رسول اللہ! وہ کون سے گناہ ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھیرانا‘ جادو کرنا‘ کسی کی ناحق جان لینا کہ جسے اللہ تعالیٰ نے حرام قرار دیا ہے‘ سود کھانا‘ یتیم کا مال کھانا‘ لڑائی میں سے بھاگ جانا‘ پاک دامن بھولی بھالی ایمان والی عورتوں پر تہمت لگانا‘‘۔
(صحیح بخاری)