بھارت عالمی دہشت گرد

174

امریکی جریدے کی رپورٹ کے مطابق بھارت دہشت گرد ملک ہے اور دنیابھر میں خوف کی علامت ہے ۔ فارن پالیسی میگزین نے تو کہا ہے کہ دہشت گردی میں بھارت سرفہرست ہے لیکن اس کی دہشت گردی کی تاریخ دنیا سے اوجھل ہے۔فارن پالیسی کی رپورٹ نہ بھی ہوتی تو اس امر میں اب کوئی شک نہیں رہا کہ بھارت نہ صرف خود دہشت گرد ملک ہے اور اب یہ ملک دہشت گردوں کی نرسری بلکہ یونیورسٹی بن گیا ہے۔جس ملک کا سربراہ خود قتل کے سنگین الزامات میں ماخوذ ہو وہ اپنے ملک کو دہشت گرد ہی بنائے گا ۔ فارن پالیسی میگزین وہ ہے جس میں کسی پاکستانی سیاستدان کے حق میں خبر شائع ہوجائے تو وہ اس کا ہار گلے میں ڈالے پھرتا ہے ۔ سب کو بتاتا ہے کہ میرا نام فارن پالیسی میگزین میں شائع ہوا ہے ۔ عموماً پاکستان کے فوجی حکمرانوں کا نام طاقتور حکمراں کے طور پر شائع ہوتا رہا ہے یا کسی اپوزیشن رہنما کے کرتوت سامنے آجائیں تو حکومت بغلیں بجاتی ہے ۔اس میگزین نے بھارت میں داعش کی سرگرمیوں اور بھارتی ایجنسیوں کے داعش سے گٹھ جوڑپر بھی تشویش ظاہر کی ہے ۔ جبکہ سری لنکا میں دھماکوں ، افغانستان میں دہشت گردی کا بھی ذکر ہے اور کشمیر میں بھارتی دہشت گردی کا بھی ذکر کیا گیا ہے ۔ لیکن اس رپورٹ پربھی پاکستان کا سرکاری رد عمل محض ایک بیان تک محدود رہا ۔ اسی رپورٹ کی بنیاد پر اقوام متحدہ میں شور کیوں نہیں مچا دیا گیا ۔ سفارتی و فود کیوں روانہ نہیں کیے گئے ۔ وزیر اعظم قوم سے خطاب کرتے لوگوںکو پھر ایک یا آدھے گھنٹے کے لیے سڑکوں پر ہی کھڑا کر دیتے ۔ اب تو حکومت سے اسی کی توقع ہے لیکن پاکستانی حکومت پر اس معاملے میں کوئی اثر نہیں ہوا۔ ایک وقت وہ تھا کہ اسلام آباد سے نیو یارک اور واشنگٹن تک پاکستانی عملہ بھارت کی غلطی کی تا ک میں رہتا اور اس کی آواز عالمی اداروں میں پہنچاتا تھا لیکن اس مرتبہ ایسا یوٹرن لیا گیا ہے کہ بھارت کچھ بھی کرتا رہے اس کے بارے میں کوئی رپورٹ بھی آتی رہے ۔ پاکستان کا سرکاری رد عمل بیانات سے آگے نہیں بڑھ رہا ۔ اس کی وجہ سب سمجھتے ہیں لیکن کہتے ہوئے ڈرتے بھی ہیں ۔