سودی معیشت سے چھٹکارے کے بغیر ملکی ترقی ممکن نہیں،جاوید قصوری

33

لاہور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی صوبہ پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ کراچی پاکستان کا سب سے بڑا شہر ہے مگر بد قسمتی سے یہ تین دہائیوں سے بھتا خوروں اور ٹارگٹ کلرز کا گڑھ بن چکا ہے۔ اس کے مسائل خطرناک حد تک سنگین ہوچکے ہیں۔ کچرے سے لے کر ’’کے الیکٹرک‘‘ کی بد معاشیوں تک عوام کا ہی استحصال ہورہا ہے۔ جماعت اسلامی نے ماضی میں بھی کراچی کے باسیوں کے لیے شب و روز خدمت کی تھی، آج بھی پورے وجود کے ساتھ کراچی کے عوام کے لیے آواز بلند کررہی ہے۔ کراچی کے عوام آج بھی نعمت اللہ خان اور عبد الستار افغانی کے دور کو یاد کرتے ہیں، جنہوں نے شہر قائد کو روشنیوں کا شہر بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا تھا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مختلف پروگرامات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمران ہر محاذ پر بری طرح ناکام ہوچکے ہیں۔ ایک طرف کراچی کے عوام پریشان حال ہیں تو دوسری طرف دیگر شہروں میں بسنے والوں کی زندگی اجیرن بن چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سودی معیشت سے چھٹکارا حاصل کیے بنا ملک میں خوشحالی ممکن نہیں۔ سود نے پوری دنیا کے نظام کو بری طرح اپنی گرفت میں جکڑ رکھا ہے۔ بڑے بڑے ادارے دیوالیہ ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نا اہل افراد نے قرضوں کے پہاڑ کھڑے کرکے ملک کو دیوالیہ پن تک پہنچا دیا ہے۔ پاکستان کو مدینہ جیسی فلاحی ریاست بنانے کے نعرے لگانے والے سودی معیشت کو ترک کرنے پر راضی نہیں۔ مہنگائی کے باعث وزراء عوام کا سامنا کرنے سے گھبراتے ہیں۔ کابینہ کے اجلاس میں بھی وزراء ایک دوسرے کی مایوس کن کارکردگی پر انگلیاں اٹھار ہے ہیں۔ محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ وزیر اعظم نے منافع خوروں کیخلاف محض زبانی کلامی اقدامات کے سوا کچھ نہیں کیا۔ جب تک مافیا وزیرا عظم کی کابینہ میں بیٹھا ہے اس وقت تک کوئی بھی ان پر ہاتھ نہیں ڈال سکتا۔ مہنگائی کو واقعی کنٹرول کرنا ہے تو عمران خان اپنے ارد گرد دیکھیں۔