لسبیلہ ،جعلی پولیس مقابلے میں جاں بحق افراد کے اہل خانہ کا احتجاج

51

لسبیلہ(نمائندہ جسارت) مرحوم احمد علی ولد عبداللہ کے مبینہ جعلی پولیس مقابلے میں ہلاکت کے خلاف مرحوم کے بھائی اور دیگر علاقہ معززین نے لسبیلہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ ودھرنا اور پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔مرحوم کے بھائی ولی محمد نے کہا کہ میں اپیل کرتا ہوں کہ مورخہ 10-12-20 بوقت 3 بجکر ایک منٹ میں اپنے گھر حب چوکی میں موجود تھا مجھے میرے بھتیجے بابر علی نے اطلاع دی کہ میں اور میرے والد احمد علی بلوچ کالونی کراچی سے ساکران رکشے میں آرہے تھے کہ ندی میں پانی کی وجہ سے رکشے والے نے ندی کنارے پر ہمیں اتارا ہم پیدل گھر آ رہے تھے کہ راستے میں ساکران پولیس موبائل نے ہمیں روکا میرے والد کی آنکھوں پر پٹی باندھ کر لے گئے جبکہ پولیس والے نے کہا آپ کے ابو پر چرس کی ایف آئی آر درج ہے پھر جب میں تھانے پہنچ گیا تو میرے بھائی کی لاش پڑی تھی ، تھانے کے باہر ایمبولینس میں مجھے پولیس والے نے بتایا کہ آپ کا بھائی پولیس مقابلے میں مارا گیا ہے۔میرا سوال ہے پولیس گرفتار کرکے تھانہ لے گئی اس کے بعد کیسا مقابلہ ہوا ہے۔ میں حکام سے اپیل کرتا ہوں کہ مجھے انصاف فراہم کیا جائے۔ ایس ایچ او ساکران نبی بخش رونجہ کو فوری معطل کرکے جوڈیشل انکوائری کرائی جائے اور ہمیں انصاف فراہم کیا جائے ۔ ہم تین دن کا ٹائم دیتے ہیں انصاف نہ ملنے پر ہم پرامن احتجاج اور مظاہرے کا دائرہ وسیع کریں گے۔