کراچی ( رپورٹ: محمد انور) بلدیہ عظمٰی کراچی کے انتظامی سربراہ، سینئر ڈائریکٹر ایچ ار ایم نے انتظامی قوانین و اصولوں کی دھجیاں اڑاکر بیک وقت دو فائر آفیسر کو چیف فائر آفیسر کی حیثیت سے تعینات کردیا ہے ۔یادرہے 14 مئی کو سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر سینئر ترین فائر آفیسر کو کراچی کا چیف فائر آفیسر مقرر کردیا گیا تھا۔ تاہم جمعرات 15 اکتوبر کو مجاذ اتھارٹی میٹروپولیٹن کمشنر اور ایڈمنسٹریٹر کی اجازت کے بغیر سینئر ڈائریکٹر ایچ آر ایم جمیل فاروقی نے عدالت عالیہ کے حکم پر تعینات کیے گئے چیف فائر آفیسر مبین احمد کی موجودگی میں ایک جونیئر فائر آفیسر مظہر رفیق کو چیف فائر آفیسر کی حیثیت سے تعینات کرنے کا حکم جاری کردیا جبکہ اس حکم میں موجودہ چیف فائر آفیسر کو کوئی نیا حکم بھی نہیں دیا گیا۔ جس کی وجہ سے کراچی فائر برگیڈ میں بیک وقت دو چیف فائر آفیسر خدمات انجام دینے لگے۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ سابق میٹروپولیٹن کمشنر ڈاکٹر اصغر عباس نے 2017 میں کے محکمہ فائر بریگیڈ اور محکمہ سٹی وارڈنز کو براہ راست میٹروپولیٹن کمشنر کے ماتحت کردیا تھا جس کے بعد مذکورہ دونوں محکموں کا کنٹرول سینئر ڈائریکٹر ایچ آر ایم سے واپس لے لیا گیا تھا،تاہم سینئر ڈائریکٹر ایچ آر ایم دونوں محکموں میں خلاف اصول اجارہ داری قائم کیے ہوئے ہیں۔