کراچی /حیدرآباد/سکھر(اسٹاف رپورٹر+ نمائندگان جسارت) جامعہ فاروقیہ کے مہتمم مولانا ڈاکٹر عادل خان کے قتل کے خلاف مذہبی جماعتوں کی اپیل پر کراچی سمیت ملک بھر میں ہڑتال اور احتجاج کیا گیا ،نماز جمعہ کے بعد ملک بھر میں مظاہروں کیے گئے اور قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا۔ہڑتال اور احتجاج کی کال گزشتہ روز کراچی علما کمیٹی کی جانب سے دی گئی تھی، تمام مکاتب فکر کے علما تاجروں اور ٹرانسپورٹروں نے حمایت کا اعلان کیا تھا۔ہڑتال کے باعث شہر کے اہم تریںکاروباری علاقوں جوڑیا بازار،کاغذی مارکیٹ، موتن داس مارکیٹ، جونا مارکیٹ، حیدری، صدر ، اردو بازار اورطارق روڈ سمیت دیگر کاروباری علاقوں میں دکانیں بند رہیں جبکہ سڑکوں سے ٹریفک غائب اوربیشتر اسکول بند رہے۔ کراچی علما کمیٹی کی اپیل پرشہر کے تمام تاجروں اور ٹرانسپورٹرز نے آج شہر بھر میں اپنے کاروبار بند رکھے جبکہ پولیس اور رینجرز اہلکاروں کی بڑی تعداد شہر کے مختلف علاقوں میں تعینات ہے۔مزید یہ کہ مذہبی جماعتوں کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ کراچی کے علاقے ناگن چورنگی سے شروع ہوا، جو لسبیلہ چوک، بنارس چوک، داؤد چوک اور قیوم آباد سے ہوتا ہوا لی مارکیٹ پر ختم ہوا۔ ہڑتال کے باعث بدین، شہدادکوٹ، سانگھڑ، حب سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں تمام چھوٹے بڑے کاروباری مراکز مکمل بند رہے جبکہ لاہور، کوئٹہ،پشاور سمیت ملک کے دیگر شہروں میں بھی نماز جمعہ کے بعد احتجاج کیا گیا۔ڈاکٹر عادل خان اور ان کے ڈرائیور کو 10 اکتوبر کو کراچی کے علاقے شاہ فیصل میں نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔